موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہئے، 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشوں کو روکنا ضروری ہے ورنہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے۔ موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہئے، اور انہیں 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر پہلی بار 4 ارب ڈالر سے زائد ہوگئے
مظاہرین کا معاملہ
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے کیس میں عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا کیا مسئلہ ہے؟ عدالت نے وکیل پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ مظاہرین کا معاملہ دیکھیں اور انہیں کسی اور جگہ بٹھائیں۔ عدالت نے کہا کہ مظاہرین کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تنقید کے باوجود کھیلوں میں سعودی عرب کا بڑھتا اثر و رسوخ: 2034 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی میں کامیابی کے عوامل کیا ہیں؟
پی ایس ایل اور سکیورٹی مسائل
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے بھی ٹریفک بند کر دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں دنیا کو سکیورٹی مسائل کا تاثر نہیں دینا چاہئے۔ 10 سال سے یہی صورتحال ہے، سکیورٹی بہتر نہیں ہوئی، کھلاڑیوں کو سکیورٹی فراہم کریں مگر پورے شہر کو بند نہ کریں۔ پورا شہر بند ہونے سے دنیا کو تاثر ملتا ہے کہ ملک غیر محفوظ ہے۔ 10 منٹ ٹریفک رکنے سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، اور آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت بھی بڑھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی وفد کی امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقی سے 3 گھنٹے طویل ملاقات
سی ٹی او لاہور کا بیان
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اہم ایونٹس پر سڑکیں بند نہیں کی گئیں۔ غیر ملکیوں کو ایسی سکیورٹی پر کوئی اچھا تاثر نہیں ملتا۔ ایسے حالات میں غیر ملکی بھی واپس جا کر شکر ادا کرتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں علم ہے آپ کے ہاتھ بندھے ہیں۔ سی ٹی او نے کہا کہ بھکاریوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور موٹر سائیکل رکشوں پر پابندی کے لئے سمری بھی بھیج دی گئی ہے۔
موٹر سائیکل رکشوں پر پابندی
عدالت نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشوں کو روکنا ضروری ہے ورنہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے۔ بچیوں کی حفاظتی صورتحال کے سبب موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہئے۔ سی ٹی او لاہور نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشوں کو اجازت دینا جرم ہے۔ موٹر سائیکل رکشے کے حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ موٹر سائیکل رکشوں کو کنٹرول کرنا ضروری ہے، اور آئندہ سماعت پر وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی سمری کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔