سائنسدانوں نے ایک اور سیارے پر زندگی کے آثار دریافت کرنے کا اعلان کردیا

زندگی کے ممکنہ آثار کا انکشاف
لندن (آئی این پی) غیر ملکی سائنسدانوں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے علاوہ ایک دور دراز سیارے پر زندگی کے اب تک کے سب سے بڑے آثار ملے ہیں۔ محققین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں ہمارے زمین کے علاوہ زندگی کے بارے میں اب تک کا سب سے مضبوط اشارہ ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک جانے کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری، پی آئی اے پر عائد پابندی ختم
K28b کی دریافت
رپورٹ کے مطابق یہ آثار ہمارے نظام شمسی میں نہیں ہیں بلکہ K28b نامی ایک سیارے پر ملے ہیں، جو ہماری زمین سے 120 نوری سال کے فاصلے پر واقع ایک ستارے کے گرد گردش کر رہا ہے۔ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے K28b کے ماحول میں دو گیسوں - ڈائمتھائل سلفائیڈ (DMS) اور ڈائمتھائل ڈسلفائیڈ (DMDS) کا پتہ لگایا ہے، جو زمین پر بنیادی طور پر مائکروبیل حیات سے پیدا ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی سابق گرل فرینڈ کو قتل کرکے بیرون ملک فرار ہونے والا ملزم 3 سال بعد ٹک ٹاک نے پکڑوا دیا
طبیعیاتی تحقیق کے نتائج
محققین نے ایک پریس کانفرنس میں احتیاط اور جوش و خروش کے ملے جلے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی دریافت حقیقی زندگی کے بجائے حیاتیاتی عمل کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور اس حوالے سے مزید مشاہدات کی ضرورت ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے فلکیاتی طبیعیات دان نکو مدھوسودھن نے کہا کہ یہ ایک اہم لمحہ ہے، جہاں ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ موجودہ سہولیات کے ساتھ ممکنہ طور پر قابل رہائش سیاروں میں حیاتیاتی نشانات کا پتہ لگانا ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت نے سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی حد 43سال کردی
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی اہمیت
سائنسدانوں نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے ایک اہم دریافت کی ہے، جس کے مطابق ایک غیر معروف سیارے کی فضا میں وہ گیسیں دریافت ہوئی ہیں جو زمین پر صرف حیاتیاتی عمل کے ذریعے پیدا ہوتی ہیں۔ DMS اور DMDS گیسوں کی موجودگی اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ K28b میں ممکنہ طور پر خوردبینی زندگی موجود ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں بھی احتجاج کا شیڈول جاری کردیا
مستقبل کی تحقیقات
یونیورسٹی آف کیمبرج کے ماہر فلکیات نکو مدھوسودھن نے کہا کہ یہ ایک تبدیلی لمحہ ہے، جہاں ہم نے یہ ثابت کیا کہ موجودہ سہولیات کے ذریعے دیگر نظاموں میں زندگی کے آثار تلاش کرنا ممکن ہے۔ K28b تقریباً 124 نوری سال دور واقع ہے، اور اس کا ماحول ممکنہ طور پر پانی کی موجودگی کے لئے موزوں ہو سکتا ہے، جو زندگی کے لئے ایک اہم جزو ہے۔
مزید تحقیقات کی ضرورت
مدھوسودھن نے مزید کہا کہ اگر یہ سیارہ ہائسیئن (Hycean) دنیا ہے، تو اس میں ممکنہ طور پر مائیکروبیل زندگی ہو سکتی ہے جو زمین کے سمندروں کی زندگی سے مشابہت رکھتی ہو۔ تاہم، مزید تحقیق اور مشاہدات کی ضرورت ہے تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ یہ گیسیں زندگی کے آثار ہیں یا کوئی غیر حیاتیاتی عمل۔ سائنسدانوں نے حتمی نتائج تک پہنچنے کے لئے مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔