کولمبیا میں خوفناک بیماری نے پھیلنا شروع کر دیا، درجنوں افراد ہلاک

نیویارک: کولمبیا میں یلوفیور کے بڑھتے کیسز
کولمبیا میں یلوفیور میں مبتلا درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فائنل کال کی شرمناک پسپائی لمبے عرصے تک پی ٹی آئی کو سر نہیں اٹھانے دے گی: سینیٹر عرفان صدیقی
موتوں اور صحت کی صورتحال
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، کولمبیا میں یلوفیور کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اب تک 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور متعدد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ صحت کی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت میں کتنی خواتین ملازمت کرتی ہیں؟ ڈیٹا سامنے آ گیا
یلوفیور کی وجوہات
یلوفیور مچھروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہونے والے وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کی روک تھام ویکسین سے ممکن ہے۔ حکومت نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسٹر ویک اینڈ سے پہلے ویکسین لگوائیں کیونکہ ایستر کے ویک اینڈ پر لوگ گرم علاقوں کا سفر کرتے ہیں جہاں بیماری پھیلانے والے مچھر زیادہ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کیلئے نامزد کھلاڑیوں کا اعلان کر دیا
وزیر صحت کا بیان
وزیر صحت نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں یلوفیور کے 74 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ مفت فراہم کردہ ویکسین لگوانے میں تاخیر نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن میں بطور ریٹرننگ افسر دھاندلی کے مرتکب سول جج کی برطرفی کا فیصلہ درست قرار
ڈبلیو ایچ او کی معلومات
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر لوگ انفیکشن کے پہلے مرحلے کے بعد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ اس میں عام طور پر بخار، پٹھوں اور کمر میں درد، سردرد، کانپنا، بھوک نہ لگنا اور متلی یا الٹی شامل ہیں۔
دوسرے مرحلے کے خطرات
ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ تقریباً 15 فیصد لوگوں کو اس بخار کے دوسرے مرحلے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں تیز بخار، یرقان، خون بہنا اور گردے کی خرابی شامل ہے۔ جن مریضوں کی صحت زیادہ بگڑ جاتی ہے، وہ 10 سے 14 دن میں موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔