افغان طالبان نے امریکی فوج کے چھوڑے گئے ہتھیاروں کے ساتھ کیا کیا؟ برطانوی میڈیا کا تہلکہ خیز دعویٰ

افغان طالبان کے ہتھیاروں کی فروخت
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکی فوج کے چھوڑے گئے 5 لاکھ ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے۔
یہ بھی پڑھیں: نائیک سیف علی جنجوعہ شہید( نشان حیدر )کا آج 76واں یوم شہادت
امریکی ہتھیاروں کا گم ہونا
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد 5 لاکھ ہتھیار گم ہوئے، گم ہونے والے امریکی ہتھیار بیچ دیے گئے یا دہشت گرد گروپوں کو اسمگل کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کیلئے امریکی کانگریس ارکان کے خط پر سینیٹر شیری رحمان کا رد عمل آ گیا
القاعدہ کی رسائی
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی گیا، یو این رپورٹ کے مطابق القاعدہ سے وابستہ تنظیموں کو افغانستان میں امریکی ہتھیاروں تک رسائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ، 7 سالہ بچے کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا ملزم گرفتار
حساب دینے میں ناکامی
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ طالبان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو بتایا کہ فوجی ساز و سامان میں سے کم از کم نصف کا حساب نہیں دے سکتے۔ سلامتی کونسل کی کمیٹی کے اہلکار کا کہنا ہے افغانستان میں پانچ لاکھ کے قریب فوجی ساز و سامان کا کچھ پتا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وینز پر حملے میں قیدیوں کا فرار، اسلام آباد پولیس کا ردعمل بھی آگیا
ہتھیاروں کی ضبطگی کا مکمل حساب
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے 2021 میں افغانستان میں ٹیک اوور کے بعد تقریباً 10 لاکھ ہتھیار، فوجی ساز و سامان اپنے قبضے میں لیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سے سویڈن کی سفیر کی ملاقات، پنجاب میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول ہے: مریم نواز
حفاظت اور ذخیرہ اندوزی کا دعویٰ
افغانستان میں طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیاروں کے تحفظ اور ذخیرہ کرنے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، تمام ہلکے اور بھاری ہتھیار پورے طریقے سے محفوظ ہیں، اسمگلنگ یا نقصان کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مجھے ریویو لینا چاہئیے ؟، رضوان اور زیمپا کی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل
بلیک مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے مقامی کمانڈروں کو امریکی ہتھیاروں کا 20 فیصد رکھنے کا حکم دیا، جس سے بلیک مارکیٹ کو فروغ ملا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ذہنی صلاحیت کے ٹیسٹ میں سب سے بلند ترین سکور حاصل کرلیا
امریکی ہتھیاروں کی ٹریڈ
افغانستان کے شہر قندھار میں صحافی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریباً ایک سال تک امریکی ہتھیاروں کی فروخت کھلی مارکیٹ میں ہوتی رہی، اب امریکی ہتھیاروں کی تجارت انڈرگراؤنڈ ہو رہی ہے۔
ہتھیاروں کی کم تعداد کا ریکارڈ
نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی تعمیر نو پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے سیگار نے ہتھیاروں کی کم تعداد کی اطلاع دی، امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے 85 ارب ڈالر کے جدید امریکی ہتھیار افغانستان میں چھوڑے گئے۔