پنجاب حکومت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کرنے پر کسی کو نہیں روکا: عظمیٰ بخاری
پی ٹی آئی کی اندرونی اختلافات پر بات چیت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما اپنے اندرونی اختلافات کا ملبہ حکومت پر ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کیلئے تیار، لیکن ایف 35 کیوں نہیں دیے جائیں گے؟
ملاقاتوں پر پابندیاں نہیں
انہوں نے وضاحت کی کہ پنجاب حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر کسی کو کوئی پابندی نہیں لگائی۔ پی ٹی آئی والے خود ہی ملاقات کرنے والوں کی فہرستیں تبدیل کرتے ہیں اور بعد میں ملبہ پنجاب حکومت پر ڈال دیتے ہیں۔ یہ سب محض میڈیا میں رہنے کے لیے تھرڈ کلاس سیاسی اسٹنٹس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں ہے؟ جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ریمارکس
جیل میں ملاقات کی سہولیات
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ جیل قواعد کے مطابق عام قیدیوں کو ہفتے میں ایک دن ملاقات کی اجازت ہوتی ہے، تاہم بانی پی ٹی آئی کو سہولت دیتے ہوئے ہفتے میں 2 دن منگل اور جمعرات ملاقاتوں کی اجازت دی گئی ہے۔ ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی پی ٹی آئی خود جیل حکام کو فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے دشمنی نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
پی ٹی آئی کے اندرونی مسائل
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں علیمہ خان یا کسی اور سے مسئلہ نہیں، مسئلہ خود پی ٹی آئی کے اپنے لوگوں کو ہے۔ یہ لوگ اپنی جماعت کی اندرونی لڑائیاں عوامی سڑکوں پر مت لڑیں۔
حکومت کی امور کی وضاحت
پی ٹی آئی رہنما ہر ہفتے فرمائشی گرفتاریاں اور فوٹو سیشن جیل کے باہر منعقد کرتے ہیں تاکہ عوام کی ہمدردیاں حاصل کی جا سکیں۔ ان کے لوگ خود ہی پولیس وین میں بیٹھتے ہیں اور خود ہی اگلے چوک پر اتر جاتے ہیں۔ حکومت پنجاب آئین و قانون کے مطابق کام کر رہی ہے، اور پی ٹی آئی کو چاہیے کہ سنجیدہ سیاست کرے نہ کہ ڈرامے بازی سے عوام کو گمراہ کرے۔








