خالی نہیں دنیائے ہوّس اہلِ وفا سے،کمیاب تو یہ لوگ ہیں نایاب نہیں ہیں،سٹیزن کونسل ملک کے سلگتے مسائل و موضوعات پر غور و فکر کرتی ہے۔

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 11
رانا امیر احمد خاں کی سماجی خدمات، قانون کی سربلندی کے لیے کاوشات، وطن عزیز میں ناانصافی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے انتھک جدوجہد، پاکستان سے بے لوث والہانہ محبت اور وفا بھرے جذبات کو میں اپنا سلامِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انہیں سٹیزن کونسل آف پاکستان کی جانب سے نشانِ اعزاز پیش کئے جانے پر دلی مبارکباد دیتا ہوں اور اپنے اس شعر پر گفتگو ختم کرتا ہوں:
خالی نہیں دنیائے ہوّس، اہلِ وفا سے
کمیاب تو یہ لوگ ہیں نایاب نہیں ہیںظفر علی راجا
سٹیزن کونسل آف پاکستان کا تعارف
سٹیزن کونسل آف پاکستان وکلاء، اعلیٰ ریٹائرڈ سول اور فوجی افسران، ماہرین تعلیم، میڈیا، صنعت، تجارت اور دیگر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات پر مشتمل ایک سماجی و فلاحی تنظیم ہے۔ یہ تنظیم ملک کے سلگتے معاشی، معاشرتی، سیاسی اور قانونی مسائل پر غور و فکر کرتی ہے اور ان کے حل کے لیے سفارشات مرتب کرتی ہے۔ یہ سلسلہ 2006ء میں اس تنظیم کے قیام سے اب تک جاری ہے۔
اعتراف عزت کی تقریب
29 نومبر 2013ء کو کونسل کی طرف سے رانا امیر احمد خاں کی طویل سیاسی، سماجی اور قانونی خدمات کی تحسین کے طور پر ایک شام منائی گئی اور اعتراف عظمت کے طور پر انہیں "نشان اعزاز" عطا کیا گیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی سی پی این ای کے صدر اور روزنامہ "پاکستان" کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمٰن شامی تھے۔ ہمدرد سینٹر لٹن روڈ میں منعقد ہونے والی یہ تقریب اپنی حاضری کے اعتبار سے ایک بے مثال تقریب تھی۔
شرکاء کی فہرست
تقریب میں ہر طبقہ فکر اور شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے شرکت کی جن میں کونسل کے صدر، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری سمیت متعدد اہم شخصیات شامل تھیں جیسے کہ جنرل (ر) راحت لطیف، تحریک پاکستان کے نامور کارکن ڈاکٹر ایم اے صوفی، ایڈووکیٹ عالمگیر پراسیکیوٹر جنرل پنجاب، سابق آئی جی (ر) محمد الطاف قمر، ایڈیٹر "قومی ڈائجسٹ" راشد حجازی، اور بہت سے دیگر معزز مہمان۔
تقریب کے اہم نکات
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ رانا امیر احمد خاں خوش قسمت ہیں کہ اْنہیں ایسے دوست احباب ملے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ رانا امیر احمد خاں کو چاہیے کہ وہ ایسا کچھ کریں کہ لوگوں کو عدالتوں سے جلد از جلد انصاف مل سکے۔ موصوف نے وکلاء کی ہڑتالوں کے مسئلے کی جانب بھی توجہ دلائی اور اس صورتحال کو بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔