ٹریف وار، امریکہ نے چینی بحری جہازوں کیلئے نئی پورٹ فیس کا اعلان کر دیا

امریکا کی نئی بحری جہازوں پر فیس
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا نے اپنی جہاز سازی کی صنعت کو مضبوط کرنے اور چین کی بحری جہازنگی میں بالادستی کو کم کرنے کے لیے چینی ساختہ اور چینی کمپنیوں کے بحری جہازوں پر نئی پورٹ فیس کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز پاکستانی یوتھ کو متحرک کرنے کیلیے جامع منصوبہ پیش
امریکی تجارتی نمائندہ کا بیان
امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسن گریر نے نئی فیسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بحری جہاز اور ترسیل امریکی اقتصادی سلامتی اور تجارت کی آزادانہ بہاؤ کے لیے انتہائی اہم ہیں، جن میں سے اکثر اکتوبر کے وسط میں نافذ ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگل میں کھڑی لاوارث کار سے 52 کلو سونا اور 10 کروڑ روپے برآمد
نئے اصولوں کی وضاحت
نئے اصول کے تحت، ہر چینی جہاز کے امریکی سفر کے دوران فی ٹن فیس سال میں پانچ بار عائد کی جائے گی، مگر یہ ہر بندرگاہ پر لاگو نہیں ہو گا۔ چین سے چلنے والے بحری جہازوں اور چینی ساختہ جہازوں کے لیے مختلف فیسیں مقرر کی جائیں گی، جو آنے والے سالوں میں بتدریج بڑھتی جائیں گی۔ تمام غیر امریکی ساختہ کار کیریئر ویسلز بھی 180 دنوں میں شروع ہونے والی فیسوں کے تحت آئیں گے۔
نئی فیسوں کا اطلاق
نئی پالیسی کے تحت مائع قدرتی گیس (ایل این جی) لانے لے جانے والے بحری جہازوں پر نئی فیسیں بھی متعارف کرائی گئی ہیں، لیکن ان کا اطلاق تین سال بعد ہو گا۔ ایک فیکٹ شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فیسیں عظیم جھیلوں یا کیریبین شپنگ، امریکی علاقوں میں اور وہاں سے شپنگ یا بحری جہازوں پر اشیا کی بڑی مقدار کی برآمدات پر لاگو نہیں ہوں گی جو امریکا خالی پہنچتی ہیں۔