تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف

پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ صورتحال

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نامور صحافی انصار عباسی نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گزشتہ ایک سال کے دوران نئے عام انتخابات، حکومت کی تبدیلی اور 2024 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی مکمل تحقیقات کے اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سوالنامے کے جواب جمع نہیں کرائے، سماعت 13 نومبر تک ملتوی

سیاسی توجہ کا تبدیل ہونا

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق اب پارٹی کی مکمل توجہ جیل میں قید پارٹی قیادت بشمول سابق وزیر اعظم عمران خان کیلئے ریلیف کے حصول اور مخالفانہ ماحول میں سیاسی مقام کے دوبارہ حصول پر مرکوز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے پہلی سہ ماہی میں کتنے ارب روپے کا سرپلس بجٹ حاصل کیا۔۔؟ اہم اعدادوشمار جاری

ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات

پارٹی ذرائع سے معلوم ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے بیشتر رہنما اب سمجھ چکے ہیں کہ تاریخی لحاظ سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والی طاقتور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ براہ راست تصادم فضول ہے۔ پی ٹی آئی کی سینئر شخصیات کے ساتھ پس منظر میں ہونے والی بات چیت سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اعتماد کا گہرا فقدان ٹھیک نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن کی لندن سے واپسی کب ہو گی ، ذرائع نے اہم اطلاع دیدی

سیاسی بقاء کی حکمت عملی

پارٹی کی ایک سینئر شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کا اعتراف کیا کہ فی الوقت ہمارے لئے سب سے بہتر چیز یہ ہو سکتی ہے کہ اقتدار میں واپسی کے بجائے سیاسی بقاء کی حکمت عملی اختیار کی جائے تاکہ پارٹی کو سانس لینے کا موقع مل سکے اور 2028ء میں منصفانہ انتخابات ملیں۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط

موجودہ سسٹم کے بارے میں سوچ

پارٹی اب سمجھتی ہے کہ موجودہ "ہائبرڈ سسٹم" جاری رہے گا۔ یہ نظام ختم کرنے یا اسے کمزور کرنے کی پی ٹی آئی کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی سے متعلق سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل

پولٹیکل چیلنجز

پارٹی کا اپنا تجزیہ یہ ہے کہ عدلیہ اپنی غیر جانبداری کھو چکی ہے جبکہ غیر ملکی حکومتوں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں خاص طور پر نوجوانوں اور شہری متوسط طبقے میں پی ٹی آئی کی مقبولیت زیادہ ہے۔ تاہم، پارٹی رہنما مانتے ہیں کہ فوج سے براہ راست تصادم کی پالیسی غلط رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لیڈرشپ خون خرابہ نہیں مذاکرات چاہتی ہے مگر ایک خفیہ قیادت ہونے نہیں دے رہی، وزیر داخلہ

تبدیلی کی ضرورت

پی ٹی آئی کیلئے ایک پریشان کن سوال یہ ہے کہ اگر کوئی سمجھوتہ ہوا تو کیا اسٹیبلشمنٹ عمران خان پر دوبارہ بھروسہ کرے گی؟ یہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے کہ عمران خان کے بغیر پی ٹی آئی سیاسی لحاظ سے ناقابل تصور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان اور بلوچستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں:آرمی چیف

سوشل میڈیا کی حکمت عملی

پریشان کن بات یہ ہے کہ مفاہمت کی خواہشات کے باوجود، پارٹی کے بانی چیئرمین نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ٹھیک کرنے کیلئے پارٹی سوشل میڈیا کو بیان بازی میں نرمی لانے کا نہیں کہا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں شیخ مجیب الرحمن نے بڑی سختی سے کہا کہ اگر میرے جلسے کو خراب کیا گیا تو پھر مولانا مودودی کا طیارہ ڈھاکہ میں لینڈ نہیں کر سکے گا

مستقبل کی حکمت عملی

آئندہ کے حوالے سے پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کو ایک عملی نقطہ نظر اختیار کرنا چاہئے، اپنے قیدی رہنماو¿ں کیلئے قلیل مدتی ریلیف حاصل کرنا، نچلی سطح پر دوبارہ منظم ہونا اور آئندہ عام انتخابات کیلئے تیاری شروع کرنا۔

نئی حکمت عملی کی ضرورت

یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا پارٹی اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے تصادم کے بجائے بقائے باہمی کا راستہ چنتی ہے یا نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...