پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتی ہے تو آئیں، ان کو بھی ساتھ بٹھا لیں، طارق فضل چوہدری نے پیشکش کردی۔

اسلام آباد میں طارق فضل چوہدری کا موقف
مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے پی ٹی آئی کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹ کو مذاکرات میں ساتھ بٹھانے کا شوق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کی ملاقات سے زیادہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ وہاں پر تصاویر اور ٹک ٹاک بنوائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بعض افراد کہتے ہیں پاکستان انکار کی جرأت نہیں کر سکتا، امریکہ سے کال آئی تو بانی پی ٹی آئی کو حوالے کر دیا جائے گا، خواجہ آصف
مذاکرات کی اہمیت
ایک انٹرویو میں طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نہروں کا معاملہ یقینی طور پر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا، حکومت چلے گی اور مسائل حل کرنے کے لیے مل کر آگے بڑھیں گے۔ عمر کوٹ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن سندھ نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا۔ اگر یہ اتحاد نہ ہوتا تو بہتر ہوتا۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا اتحاد ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے ہے، جمہوریت کے لیے ہے لیکن یہ انتخابی اتحاد نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلاق کی شرح میں غیرمعمولی اضافے سے متعلق نئی رپورٹ جاری
پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد
پیپلز پارٹی اپنے صوبے میں کام کر رہی ہے اور مرکز میں وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ ملک کسی بھی سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، پیپلز پارٹی کے سیاستدان سمجھدار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں سے نمٹنے کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں، خالد مقبول صدیقی
مذاکرات کے حق میں
انہوں نے کہا کہ ہم تو مذاکرات کے حق میں ہیں، سیاست کا دوسرا نام بات چیت ہے۔ سیاست میں دشمنی کا ماحول پی ٹی آئی نے پیدا کیا ہے، ماضی میں ایم کیوایم مافیا تھی۔ بات چیت کے لیے دروازے آج بھی کھلے ہیں۔ مذاکرات کے لیے ہمارا دو ٹوک موقف ہے۔ پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے کہ مذاکرات کرنے چاہئیں اور کبھی نہیں کرنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرم کے حاجی عقیل، جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ‘مسیحا خاندان’ کا دیا ساتھ
پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات
پی ٹی آئی میں جتنے اس وقت اندرونی اختلافات ہیں، وہ شاید ہی کسی اور سیاسی جماعت میں ہوں۔ ان میں دھڑے بندی اور ٹوٹ پھوٹ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ پہلے انہیں اپنے اندر یکسوئی پیدا کرنی چاہیے کہ وہ کرنا کیا چاہتے ہیں۔
کھلی بات چیت کا دعوت
دوسرا میں کھلی بات کرتا ہوں، کبھی یہ لوگ کہتے ہیں کہ حکومت سے بات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے۔ تو میں انہیں کہتا ہوں کہ سارے اکھٹے بیٹھ جاتے ہیں۔ اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ بٹھانے کا شوق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیں گے۔ ملک کی بات ہے تو میں نے ایک قدم آگے جا کر کہا کہ ہم چیف جسٹس کو بھی ہاتھ جوڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی کی بہنوں کی ملاقات سے زیادہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ وہاں پر تصاویر اور ٹک ٹاک بنوائیں۔