پنجاب حکومت کے پاس سیاسی طعنہ بازی، جھوٹ اور شعبدہ بازیوں کا وقت نہیں: عظمیٰ بخاری

حکومت پنجاب کی عوامی خدمت کی کوششیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب معاشرے کے کمزور طبقے کو باوقار زندگی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ "یہ وقت سیاسی طعنہ بازی، جھوٹے بیانات اور شعبدہ بازیوں کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔ بعض عناصر اپنی ناکام سیاست کو بچانے کے لیے مصنوعی بحران پیدا کرتے ہیں، لیکن عوام سب جانتے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: جوبائیڈن صدارت چھوڑنے کے بعد پہلی بار منظر عام پر آگئے
عوامی فلاحی پالیسیوں پر عوام کا اعتماد
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت کی عوامی فلاحی پالیسیوں نے عوام میں اعتماد بحال کیا ہے۔ مریم نواز کی قیادت میں کیے گئے ریلیف اقدامات کا نتیجہ ہے کہ حالیہ سرویز میں ان کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کسی سیاسی جلسے کی نہیں، عوامی خدمت کی بدولت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون اپنے والدین کو قتل کرکے 4 سال تک لاشوں کے ساتھ رہتی رہی، دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آگئیں۔
کسانوں کے مسائل اور پنجاب کی ذمہ داریاں
کسانوں کے حوالے سے ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے سوال کیا، اگر پنجاب میں کسان مشکل میں ہیں تو کیا باقی صوبوں نے گندم خریداری یا امدادی قیمت کے اعلان کے ذریعے اپنی ذمہ داری پوری کی؟ تنقید کا نشانہ ہمیشہ پنجاب ہی کیوں؟ یہ باتیں انہوں نے لاہور پریس کلب میں سینئر فوٹو جرنلسٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
فوٹوگرافروں کی اہمیت اور حکومت کے اقدامات
عظمیٰ بخاری نے فوٹوگرافرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا، "یہ ہمارے بھائی ہیں، اگر انہوں نے ہمیں تصاویر میں نہ دکھایا ہوتا تو شاید ہم آج سیاست میں نظر نہ آتے۔ مظاہروں کے دوران جب پولیس تشدد کے لیے آتی تھی، یہی فوٹوگرافر ہمیں تحفظ دیتے تھے۔" انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت پنجاب صحافیوں، خصوصاً فوٹو جرنلسٹس کے لیے فلاحی اقدامات کا دائرہ بڑھا رہی ہے۔ ہم 3200 مستحق صحافیوں کو 5 مرلے کے رہائشی پلاٹ دیں گے۔ یہ کسی قسم کی رشوت نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔ آئندہ کابینہ اجلاس میں "جرنلسٹ ہاؤسنگ سوسائٹی فیز ٹو" کو ایجنڈے میں شامل کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ 30 لیپ ٹاپس سینئر فوٹو جرنلسٹس کو دیئے جائیں گے اور ایک جدید فوٹو لیبارٹری بھی قائم کی جائے گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگلی تصویری نمائش کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب کریں، جیسا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک نمائش کا افتتاح کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کا علی امین گنڈا پور کی اسمبلی تقریر پر شدید ردعمل
تقریب کے شرکاء کا اظہار خیال
تقریب میں ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹس لاہور کے صدر وسیم نیاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، "عظمیٰ بخاری ہماری بڑی بہن کی طرح ہیں۔ بہن ہی بھائی کے دکھ کو سمجھتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ فوٹوگرافروں کی تصاویر پر مشتمل ایک مستقل تصویری نمائش کا اہتمام کرے۔"
لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے سینئر فوٹوگرافر اظہر جعفری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، "ایسے لوگ کبھی مرتے نہیں، ان کی تصاویر ہمیشہ بولتی رہتی ہیں۔" انہوں نے بعض سیاسی عناصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت میں بیٹھ کر اگر پیپلز پارٹی کے رہنما شہباز شریف کو دھمکیاں دے رہے ہیں تو پہلے خود استعفے دیں۔"
فوٹوگرافروں کی خدمات کی اہمیت
سینئر صحافی سجاد بخاری نے کہا، "فوٹوگرافر وہ لوگ ہیں جو دوسروں کے لمحات محفوظ کرتے ہیں، مگر خود پس منظر میں رہتے ہیں۔ ان کے کام کو سراہنا ہمارا فرض ہے۔" انہوں نے پاک میڈیا فاؤنڈیشن کے لیے 1 لاکھ روپے عطیہ دینے کا اعلان کیا۔
تقریب کے اختتام پر سینئر فوٹوگرافر عمران شیخ نے کہا، "جب(ن )لیگ مشکل میں تھی، تب فوٹوگرافرز نے ڈنڈے کھا کر بھی کلثوم نواز پر ہونے والے ظلم کی تصاویر دنیا تک پہنچائیں۔ ہم نے پہلے بھی پیچھے ہٹنا نہیں سیکھا، اور آئندہ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔"