ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کا معمر افراد کے لیے بڑا فائدہ سامنے آگیا

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ذہنی صحت
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) بیلر یونیورسٹی کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال معمر افراد میں ذہنی کمزوری یا نسیان (ڈیمنشیا) کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کر سکتا ہے۔ یہ تحقیق "نیچر ہیومن بیہیویئر" نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا کہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے افراد میں ذہنی کمزوری کا خطرہ 58 فیصد تک کم ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں وی پی این کو ‘غیر شرعی’ قرار دیا گیا: ‘جس کمپیوٹر پر اسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ جاری کیا، اسے بھی حرام قرار دینا ہوگا’
تحقیق کی تفصیلات
فوکس نیوز کے مطابق مطالعے میں گزشتہ 136 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا جن میں تقریباً چار لاکھ بالغ افراد شامل تھے اور ان کا اوسطاً چھ سال تک فالو اپ کیا گیا۔ نتائج سے یہ ثابت ہوا کہ عمر، جنس اور تعلیمی سطح جیسے عوامل کو مدنظر رکھنے کے باوجود بھی ٹیکنالوجی کا استعمال ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے خضدار میں سکول بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی
محققین کی رائے
تحقیق کے شریک مصنف مائیکل اسکَلِن کے مطابق بہت سے افراد شکایت کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی سمجھنا مشکل ہے لیکن یہی ذہنی مشقت دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی انسان کو سیکھنے اور خود کو ڈھالنے پر مجبور کرتی ہے، جو دماغ کو متحرک رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ایوان صدر میں تین بڑوں کی بیٹھک، ملکی ترقی کیلئے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اعادہ
ڈیجیٹل سہولیات کی اہمیت
محققین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈیجیٹل سہولیات جیسے ویب کیلنڈر، فون ریمائنڈر اور نیویگیشن ایپس معمر افراد کو روزمرہ کے کاموں میں مدد فراہم کرتی ہیں اور ان کی خود مختاری کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جو نسیان کے اثرات کو محدود کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
تنہائی کا خاتمہ
مزید یہ کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی بزرگوں کو اپنے خاندان اور دوستوں سے جڑے رہنے میں مدد دیتی ہے، جو تنہائی کم کرنے اور ذہنی صحت بہتر بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اسکَلِن کا کہنا تھا کہ اب نہ صرف بات کرنا، بلکہ ویڈیو کالز، تصویریں شیئر کرنا اور ای میلز کے ذریعے فوری رابطہ ممکن ہو گیا ہے، جو ایک مثبت معاشرتی تعلق کا ذریعہ ہے۔