پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی اور نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کا خواتین کے تحفظ کے لیے سائبر پیٹرولنگ یونٹ کے قیام پر اتفاق

اجلاس کی تفصیلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کی زیر صدارت اہم اجلاس اتھارٹی کے مرکزی دفتر، وحدت کالونی لاہور میں ہوا، جس میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA)، لاہور زون پنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد سرفراز چوہدری نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پر سندھ میں نیا بحران، اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
بڑھتے ہوئے آن لائن جرائم پر غور
اجلاس میں پنجاب بھر میں خواتین اور بچیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے آن لائن جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ "سائبر پیٹرولنگ یونٹ" کے قیام اور اس ضمن میں مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ اقدام وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی واضح ہدایت پر کیا جا رہا ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ "خواتین کے خلاف جرائم ناقابل برداشت ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: امریکی ٹیرف کے اثرات یورپی کرنسی پر بھی نمودار، پاکستانی روپے کے مقابلے میں یورو 8 روپے مہنگا
سائبر پیٹرولنگ یونٹ کے مقاصد
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ سائبر پیٹرولنگ یونٹ کے ذریعے سوشل میڈیا اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر خواتین کو ہراساں کرنے، بلیک میلنگ، نازیبا مواد کی تشہیر، اور دیگر سائبر جرائم کی مؤثر نگرانی کی جائے گی۔ یونٹ کا مقصد نہ صرف ایسے جرائم کی بروقت نشاندہی اور روک تھام ہے بلکہ متاثرہ خواتین کو فوری قانونی معاونت فراہم کرنا بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا ہوا تو بل گیٹس دیوالیہ ہوجائیں گے، ایلون مسک کی بڑی پیشگوئی
شہریوں کی آگاہی
اس یونٹ کی مدد سے رپورٹنگ کا نظام مؤثر بنایا جائے گا، ایف آئی آرز کے اندراج اور قانونی کارروائی کو شفاف اور فوری بنایا جائے گا۔ ساتھ ہی عوام میں آگاہی بڑھانے کے لیے مختلف تعلیمی پروگرامز، ڈیجیٹل لٹریسی مہمات، اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا تاکہ خواتین خود کو سائبر اسپیس میں محفوظ رکھ سکیں۔
پنجاب حکومت کی پختہ عزم
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت خواتین کی عزت، تحفظ اور خودمختاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، اور جلد ہی MoU پر دستخط کے بعد مشترکہ یونٹ اپنے فرائض سرانجام دینا شروع کر دے گا.