سانس کے ذریعے ڈیؤڈرنٹ کو زیادہ سے زیادہ برداشت کرنے کی کوشش، 8 سالہ بچی کی ڈیؤڈرنٹ چیلنج کے دوران موت ہوگئی۔

حادثے کی اطلاع
برازیلیا (ڈیلی پاکستان آن لائن) برازیل کے دارالحکومت برازیلیا کے نواحی علاقے میں آتھ سالہ بچی سارہ رائسا کو اس کے نانا نے صوفے پر بے ہوش پایا۔ سارہ کے پاس ایک موبائل فون اور سپرے ڈیؤڈرنٹ موجود تھا۔ جب وہ ملی تو اس کی انگلیاں اور ہونٹ جامنی ہو چکے تھے۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن تین دن بعد 13 اپریل کو سیلانڈیا ریجنل ہسپتال میں اس کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کے پاس سیاسی طعنہ بازی، جھوٹ اور شعبدہ بازیوں کا وقت نہیں: عظمیٰ بخاری
ممکنہ وجوہات
دی مرر کے مطابق جس تکیے پر بچی بے ہوش ملی وہ ڈیؤڈرنٹ سے مکمل بھیگا ہوا تھا۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سارہ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک خطرناک چیلنج کے تحت ڈیؤڈرنٹ کا غلط استعمال کیا، جس میں نوجوان اور بچے اپنی جلد پر یا سانس کے ذریعے ڈیؤڈرنٹ کو زیادہ سے زیادہ برداشت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی عمل کے دوران ممکنہ طور پر سارہ نے زہریلی گیس سانس کے ذریعے لے لی، جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
والد کا بیان
والد کاسیو موریلیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تنقید کی کہ وہاں بچوں کے لیے کوئی حفاظتی فلٹرز موجود نہیں، جہاں ایسے جان لیوا رجحانات باآسانی دستیاب ہیں۔ پولیس نے سارہ کا موبائل فون قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ویڈیو کس نے بنائی اور شیئر کی۔ اگر کسی پر جرم ثابت ہو گیا تو اسے "ڈبل کوالیفائیڈ ہومیسائیڈ" کے تحت 30 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔