70 سالہ بزرگ کو اغواء کر کے ایک کروڑ، دوراڈو گھڑیاں، دو آئی فون تاوان طلب کر لیا گیا

بزرگ کی اغواء کی واردات
لاہور (آئی این پی) نامعلوم ملزمان نے 70 سالہ بزرگ کو اغواء کر کے اہل خانہ سے ایک کروڑ روپے، دوراڈو گھڑی، اور دو آئی فون تاوان طلب کر لیا۔ تھانہ چوہنگ پولیس نے مغوی کے بیٹے کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری اور مغوی کی بازیابی کے لئے کوششیں شروع کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام سے متعلق کیس ؛26ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک کے دلچسپ ریمارکس
خاندانی تفصیلات
شاہ پور کانجران ملتان روڈ کے رہائشی تنویر احمد نے تھانہ چوہنگ میں درج کرائی گئی درخواست میں بتایا کہ میں نے اپنے والد نذیر احمد کو 8 اپریل کی شام پانچ بجے صادق آباد جانے کے لئے چھوڑا۔ اس کے بعد متعدد بار اپنے والد سے رابطے کی کوشش کی، لیکن کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مغوی کے بیٹے تنویر کے مطابق اغواءکاروں نے انہیں ان کے والد کی تصویر بھجوائی ہے، جس میں انہیں زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال: پی ٹی آئی ترکیہ کی گولن تحریک کی طرز پر پاکستانی ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے
اغواء کاروں کے مطالبات
اہل خانہ کو مغوی نے وائس میسج کے ذریعے اغواء کاروں کے مطالبے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جو مطالبہ ہے اسے پورا کرو، ایک کروڑ روپے، دو آئی فون اور دوراڈو گھڑیاں، میں سخت خطرے میں ہوں، سخت تکلیف میں ہوں، اس لئے ان کے مطالبات پورے کرو۔ تنویر احمد نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں، اس کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے درخواست ہے کہ میرے والد کو بحفاظت بازیاب کرایا جائے۔
مقامی مشاغل اور اضافی معلومات
بتایا گیا ہے کہ نذیر خان رشتے کرانے کا کام بھی کرتا ہے اور مبینہ طور پر رشتہ کرانے کے لئے ہی گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اس کیس میں ہنی ٹریپ کیس کے طور پر بھی تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔