ایران امریکا جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور، ایرانی وزیر خارجہ نے گفتگو تعمیری قرار دے دی

ایران اور امریکا کے جوہری مذاکرات
روم (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایران امریکا جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور ہوا، جس میں چار گھنٹے تک عمان کی ثالثی میں بالواسطہ بات چیت جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ میں 5335 ارب روپے کا بجٹ منظور، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
مذاکرات کا طریقہ کار
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ایرانی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ روم میں عمان کے سفیر کی رہائش گاہ پر امریکی اور ایرانی وفود الگ الگ کمروں میں بیٹھے اور عمان کے وزیرخارجہ نے پیغامات کا تبادلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور بس اڈے کھول دیئے گئے، موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال
ایران کی مذاکرات میں سنجیدگی
ترجمان کا کہنا تھاکہ ایران سنجیدگی سے مذاکرات میں حصہ لے رہا ہے، اور غیرقانونی پابندیاں قابلِ اعتماد ضمانتوں کے ساتھ ہٹانی ہوں گی۔ ایران کے لئے جوہری تکنیکی کامیابیوں کا تحفظ لازم ہے، اس پر بات چیت ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے 24نومبر کا احتجاج منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا، سینئر صحافی کا بڑا دعویٰ
بات چیت کا مرکزی موضوع
عمانی وزارت خارجہ کے مطابق بات چیت ایران کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے، پابندیوں کے خاتمے اور پ±رامن جوہری پروگرام کا حق دینے پر مرکوز رہی۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی نے قومی یکجہتی کے جذبے کی نئی روح پھونک دی: وزیر اعلیٰ مریم نواز
اگلا دور کہاں ہوگا
دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا اگلا دور عمان میں ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گفتگو کو تعمیری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تکنیکی ملاقاتوں کے بعد امید ہے کہ اگلے ہفتے معاہدے کے امکان کا فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت زیادہ خوش امیدی اور بہت زیادہ مایوسی کے بجائے ہمیں درمیانی راستے پر رہنا ہوگا۔