ایران امریکا جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور، ایرانی وزیر خارجہ نے گفتگو تعمیری قرار دے دی

ایران اور امریکا کے جوہری مذاکرات
روم (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایران امریکا جوہری مذاکرات کا روم میں دوسرا دور ہوا، جس میں چار گھنٹے تک عمان کی ثالثی میں بالواسطہ بات چیت جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
مذاکرات کا طریقہ کار
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ایرانی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ روم میں عمان کے سفیر کی رہائش گاہ پر امریکی اور ایرانی وفود الگ الگ کمروں میں بیٹھے اور عمان کے وزیرخارجہ نے پیغامات کا تبادلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں جسم فروشی کے دھندے میں ریکارڈ یافتہ شخص کی موت ہو گئی
ایران کی مذاکرات میں سنجیدگی
ترجمان کا کہنا تھاکہ ایران سنجیدگی سے مذاکرات میں حصہ لے رہا ہے، اور غیرقانونی پابندیاں قابلِ اعتماد ضمانتوں کے ساتھ ہٹانی ہوں گی۔ ایران کے لئے جوہری تکنیکی کامیابیوں کا تحفظ لازم ہے، اس پر بات چیت ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 40 ارب کا میگا سکینڈل، پی ٹی آئی کی 2 سیاسی شخصیات کو بڑی ٹرانزیکشنز
بات چیت کا مرکزی موضوع
عمانی وزارت خارجہ کے مطابق بات چیت ایران کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے، پابندیوں کے خاتمے اور پ±رامن جوہری پروگرام کا حق دینے پر مرکوز رہی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا بل سینیٹ سے بھی منظور
اگلا دور کہاں ہوگا
دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا اگلا دور عمان میں ہوگا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گفتگو کو تعمیری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تکنیکی ملاقاتوں کے بعد امید ہے کہ اگلے ہفتے معاہدے کے امکان کا فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت زیادہ خوش امیدی اور بہت زیادہ مایوسی کے بجائے ہمیں درمیانی راستے پر رہنا ہوگا۔