بھابی نے شوہر کے ساتھ مل کر 22 سالہ دیور کا نکاح دلہن کی ماں سے کروا دیا

بھارتی ریاست اتر پردیش میں غیر معمولی شادی کا واقعہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جب ایک نوجوان کو مبینہ طور پر دھوکا دے کر منگیتر کی 45 سالہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟
واقعہ کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز نے بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ شکایت کنندہ 22 سالہ محمد عظیم میرٹھ کے علاقے برہمپوری کا رہائشی ہے۔ اس نے بیان دیا کہ اس کی شادی شاملی ضلع کی رہائشی منتشا سے طے کی گئی تھی۔ یہ رشتہ اس کے بھائی ندیم اور بھابی شائستہ نے کروایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا آج (جمعے) کا دن ستاروں کی روشنی میں کیسا ہوگا؟
نکاح کا عمل
شادی کی تقریب 31 مارچ کو منعقد ہوئی، جس کے دوران جب نکاح پڑھایا جا رہا تھا تو مولوی نے دلہن کا نام طاہرہ لیا۔ رخصتی کے وقت جب عظیم نے دلہن کا گھونگھٹ اٹھایا تو یہ انکشاف ہوا کہ وہ منتشا نہیں بلکہ منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بشار الاسد کے سب سے خطرناک مخالف شامی باغی کون ہیں؟
پیسوں کا لین دین اور دھمکیاں
عظیم نے دعویٰ کیا کہ نکاح کے وقت تقریباً 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا تھا۔ جب اس نے اس دھوکا دہی پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی اور بھابی نے مبینہ طور پر دھمکی دی کہ اگر اس نے معاملہ اٹھایا تو اس پر جھوٹا عصمت دری کا مقدمہ درج کروا دیا جائے گا۔ بعد ازاں عظیم نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔
معاملے کا اختتام
برہمپوری کے سرکل آفیسر سومیہ استھانہ نے بتایا کہ فریقین کے درمیان صلح ہو گئی ہے۔ عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور اس نے مزید کسی قانونی کارروائی کو آگے بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔