تحریک انصاف نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی پیشکش کردی

اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس
اسلام آباد(آن لائن) متحدہ اپوزیشن کی جانب سے استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی پیشکش کردی۔
یہ بھی پڑھیں: تمام سیاسی جماعتیں ایک قوم کی صورت میں افواج کے ساتھ کھڑی ہیں: مریم نواز
مذاکرات کی پیشکش
اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے زیر اہتمام استحکام پاکستان کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں اپوزیشن اتحاد کے قائدین خوب گرجے برسے اور حکومتی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی جبکہ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے مذاکرات کی پیشکش دہرا دی۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول کی گزشتہ شب ن لیگ کے 2 سینئر وزرا سے ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی
سلمان اکرم راجا کا خطاب
اپنے خطاب میں سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم آپکو دعوت دیتے ہیں، آؤ ہم سے مکالمہ کرو اور اگر مکالمہ نہیں کرتے تو پھر ہم تیار ہیں اور ہم جدوجہد کریں گے۔ سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کو کوئی ریوڑ نہیں، آپکو ہماری آواز کو سننا ہوگا۔ شرکا کا ملک میں استحکام کیلئے آئین پر عملدرآمد ناگزیر ہے، اگر ملک میں استحکام لانا ہے تو عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم کرنا ہوگا، علامہ راجہ ناصر عباس کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی، ملک میں استحکام کے لئے مضبوط دفاع بھی ناگزیر قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 2100 روپے کی بڑی کمی
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت
کانفرنس کے شرکا نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں قانون کی حکمرانی ہوتی تو بانی پی ٹی آئی، بشرا بی بی اور ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے، کل عالیہ حمزہ اور صدام خان ترین کو گرفتار نہیں کیا گیا ہوتا۔ پاکستان میں جب استحکام نہیں ہے قانون کی حکمرانی نہیں ہے، وہ ہارڈ سٹیٹ بن ہی نہیں سکتا، ملک میں استحکام کے لئے مضبوط دفاع بھی چاہیے ہوتا ہے۔
آئندہ اجلاس کی تیاری
انہوں نے کہا کہ جولائی 2024 کو ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں موجود ہیں اور اس ہر آصف علی زرداری دستخط کرتا ہے۔ آصف علی زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزراء اس کی تصدیق کرتے ہیں۔