شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
87 ویں برسی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو اپنی عالمی حیثیت کی کمزوریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ٹرمپ اور مودی کے تعلقات کیسے بگڑے ۔۔۔؟ نیو یارک ٹائمز نے وجوہات بتا دیں
علامہ اقبالؒ کا خواب
علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی۔ 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔ علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: “ہم رات کو جانوروں کو ریسکیو نہیں کرتے” معصوم کتا سیوریج میں گر گیا، 1122 پر کال کی تو صاف انکار کر دیا پھر بہادر نوجوان خود گٹر میں کود گیا۔
تعلیمی پس منظر
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دریائی گھوڑے کی ٹرمپ کی فتح بارے پیشگوئی سچ ثابت ہوگئی
بین الاقوامی تعلیم
اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرز کیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی کی رائیونڈ آمد، تبلیغی جماعت کے اکابرین سے ملاقات، ویزا مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
وکالت اور شاعری
آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے لیکن وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا۔ علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا۔ 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: 2 دن کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 25 افراد ہلاک
تاریخی حیثیت
مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے۔ علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: 99 فیصد دولت انسانیت پر نچھاور، بل گیٹس کا بڑا فیصلہ
مشہور مجموعے
علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں۔ موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ پر نیل، وائٹ ہاؤس نے زیادہ ہینڈ شیک کو وجہ قرار دے دیا
پاکستان کی آزادی
مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی۔ علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔
یادگار مقام
پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے، تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی۔ قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے。








