کراچی: جناح ہسپتال میں ڈاکٹر پر تشدد کا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم

واقعہ کا پس منظر
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) دو روز قبل جناح ہسپتال میں ڈاکٹر پر تیمارداروں کے تشدد کے واقعے پر احتجاج کے معاملے پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن 2 گروپس میں تقسیم ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور اس وقت کہاں ہیں؟
احتجاج کا آغاز
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، ڈاکٹر پر تیمارداروں کے تشدد کے واقعے پر احتجاج کے معاملے کی انکوائری رپورٹ کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ایک گروپ نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا جبکہ دوسرے گروپ نے بدستور اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کرکے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست تحریک کا پلان تیار کرلیا
مارچ کی منصوبہ بندی
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق اس حوالے سے چیئرمین وائی ڈی اے ڈاکٹر فرخ کی قیادت میں آج مارچ کیا جائے گا، مارچ کا مقصد ڈاکٹرز کے تحفظ اور وقار کی بحالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایئر ڈیفنس تباہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام رہی، اسلام آباد نے منہ توڑ جواب دیا
انکوائری رپورٹ کی تفصیلات
واقعے کے حوالے سے انکوائری رپورٹ ڈائریکٹر جناح ہسپتال کو بھیجی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعے میں مریض کے تیماردار جناح ہسپتال کے بیچلرز آف نرسنگ کے طلبہ ملوث ہیں۔ جناح ہسپتال کے بیچلرز آف نرسنگ کے طلبہ کو ادارے سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔ رپورٹ میں مزید سفارش کی گئی کہ ڈاکٹروں کے خلاف درج مقدمہ "سی کلاس" کرنے کے لئے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے اور سکیورٹی میں غفلت پر ڈپٹی انچارج کو عہدے سے ہٹا کر خدمات ختم کی جائیں۔
تشویش کی اصل وجہ
واضح رہے کہ 2 روز قبل جناح ہسپتال میں ایک مریض کی ہلاکت کے بعد چند افراد کی جانب سے ڈاکٹر پر تشدد کیا گیا تھا جس کے خلاف ڈاکٹرز احتجاج کر رہے تھے۔