کاشتکاروں کے لیے 110 ارب روپے کا مجموعی پیکج، وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت گندم پالیسی کا اجلاس، اہم فیصلے اور منظوری

پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کے لیے ریکارڈ امدادی پیکج
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان بھر کے گندم کے کاشتکاروں کے لیے پنجاب میں ریکارڈ امدادی پیکج دیا گیا ہے۔ اس پیکج کے تحت وزیراعلیٰ پنجاب، مریم نواز، نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار گندم کے کاشتکاروں کے لیے 110 ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس پر برطانوی ساختہ میزائل حملہ: سٹارم شیڈو میزائل کیا ہے اور یہ یوکرین کے لیے کیوں اہم ہے؟
خصوصی اجلاس اور اہم فیصلے
وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کے لیے 25 ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام کی منظوری دے دی گئی۔ گندم کے کاشتکاروں کو 5 ہزار فی ایکڑ کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت 5 ایکڑ پر کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔ مزید برآں، وزیراعلیٰ نے فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم کی خریداری کا پابند بنانے کے لیے ضروری ترامیم کا حکم بھی جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم
الیکٹرانک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ پالیسی
وزیراعلیٰ مریم نواز نے "الیکٹرانک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ" پالیسی کی منظوری دے دی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔ انہوں نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ اس مہم میں معاونت کرے گا۔ اس کے علاوہ، بینک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی شہر تفتان میں جیش العدل کے حملے میں دس سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے
کسان کارڈ اور سبسڈیز
اجلاس میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکاروں نے تقریباً 55 ارب روپے کی زرعی مداخل خریدے۔ ان کاشتکاروں کو 9500 ٹریکٹر پر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی اور 1000 ٹریکٹر مفت فراہم کیے گئے، جن کی لاگت 2.5 ارب روپے ہے۔ اس کے علاوہ، کاشتکاروں کو 8 ارب روپے کی سبسڈی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے لیے بھی فراہم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پروفیسر اقبال چوہدری: سرکاری سکول سے تعلیم حاصل کرنے والے سائنسدان جن کے نام پر چین میں تحقیقاتی مرکز قائم کیا گیا
انعامات اور مقابلے
بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ کاشتکاروں کو 5,000 سپر سیڈرز پر 8 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ گندم کے سب سے زیادہ پیداوار کرنے والے کاشتکار کو 45 لاکھ روپے کا 85 ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والے کو 40 لاکھ روپے کا 75 ہارس پاور ٹریکٹر دیا جائے گا۔ تیسرے نمبر پر آنے والوں کے لیے 35 لاکھ روپے کا 60 ہارس پاور ٹریکٹر مختص کیا گیا ہے۔
اضافی انعامات
ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10 لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر 8 لاکھ روپے اور تیسرے نمبر پر 5 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔ مجموعی طور پر، گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو 10 کروڑ 40 لاکھ روپے کے انعامات دیے جائیں گے۔ پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے 1.5 ارب روپے کا ایگری کلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ 1000 انٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی مدد اور رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔ اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو بھی 25 ہزار روپے فی بلاک کی صورت میں ساڑھے 37 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔