پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی عملے کی مبینہ غفلت کا معاملہ، 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب

نوٹس کی اطلاع
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی عملے کی مبینہ غفلت کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیکرٹری داخلہ پنجاب نے معاملے کی انکوائری کیلئے ہائی پاور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب سے اکنامک کارپوریشن آرگنائزیشن کے 25 رکنی وفد کی ملاقات
انکوائری کا آغاز
سیکرٹری داخلہ نے فرانزک سائنس ایجنسی کے برخاست شدہ ملازم کی گرفتاری اور پسٹل کی مبینہ چوری کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سیکیورٹی کی سربراہی میں کام کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اگلا پڑاؤ اسوان ڈیم تھا جس پر مصری بہت فخر کرتے ہیں اور ہر ایک کے سامنے اس کا تذکرہ کرکے خوشی محسوس کرتے ہیں، یہ ڈیم جون 1970ء میں مکمل ہوا
کمیٹی کی تشکیل
کمیٹی ممبرز میں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ایڈمن اور محکمہ داخلہ سیکشن آفیسر برائے خودمختار ادارہ جات شامل ہیں۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی 48 گھنٹوں میں تمام پہلوؤں سے انکوائری کر کے رپورٹ جمع کروائے گی۔ اس دوران ایجنسی کے سابقہ ملازم و ملزم اور موجودہ ملازمین سے بھی انکوائری کی جائے گی۔ کمیٹی واقعہ کی حقیقت جان کر ذمہ داران کا تعین کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے سرکاری ملازمین کی رہائی پر بڑا اعلان کر دیا
کمیٹی کے مقاصد
کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس میں شامل ہے کہ مستقبل میں ایویڈنس کی حفاظت اور فول پروف سسٹم پر عملدرآمد بارے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
سیکرٹری داخلہ کا بیان
سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی پاکستان کی پہچان ہے، اسے بدنام کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ حکومت پنجاب شفافیت اور میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔