تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا : انوار الحق کاکڑ

تشدد کے ذریعے تحریکوں کی کامیابی کا امکان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بسوں سے افراد کو اتار کر قتل کرنا صحیح عمل ہے؟ ان کا کہنا ہے کہ سیاسی اور معاشی حقوق کے لئے قتل وغارت کی ضرورت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 77 مخصوص نشستیں بحال، کس جماعت کو کتنی نشستیں ملیں گی ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
مقامی اور عالمی مسائل
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق، انوار الحق کاکڑ نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک مختلف مسائل سے گزر رہے ہیں اور حیران کن طور پر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ صرف پاکستان میں مسائل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سیز فائر مستقل ہے یا بھارت اس کی خلاف ورزی کرے گا؟ سینئر صحافی کامران شاہد کا سوال لیکن فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کیا جواب تھا؟ جانیے
علیحدگی پسند تحریکیں اور دہشتگردی
سابق نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ایک طبقہ اس طرح کی گفتگو کر رہا ہے کہ علیحدگی پسند تحریکیں صرف پاکستان میں نہیں ہیں۔ ہمیں دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا اور سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنے حقوق کے لئے ہمیں پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران جوابی کارروائی ضرور کرے گا، لیکن یہ کارروائی کیا ہوگی اس بارے کچھ کہنا مشکل ہے، لیفٹیننٹ جنرل مارک سی شوارٹز
ملاقات باہمی دلچسپی کے امور پر
قبل ازیں، انوار الحق کاکڑ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، ملکی صورتحال، قیام امن اور صوبائی ترقیاتی پراجیکٹس پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے مریم نواز شریف کے ویژن کی تعریف کی۔
صحت اور تعلیم کے شعبے میں ترقی
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں نوجوانوں کی تعلیم، آئی ٹی ٹریننگ، انٹرن شپ اور روزگار کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ صحت اور قیام امن کو پہلی ترجیحات میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے صحت اور تعلیم کے شعبے میں انقلابی پراجیکٹس کی بھی تعریف کی۔