پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک روپے فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف، ہسپتال کی جگہ شادی ہال اور موبائل ٹاورز لگ گئے۔

پاکستان ریلوے کی زمین کا انکشاف
اسلام آباد(آئی این پی) پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی جانب سے الشفا ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین کا انکشاف ہوا، جو کہ صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی آج کے مطابق حقیقی قدر 243.32 روپے ہے لیکن اسے مصنوعی طریقے سے زیادہ رکھا گیا ہے : اشفاق تولہ
پی اے سی اجلاس کی تفصیلات
پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں وزارت ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی ناکافی ہے اور لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے۔ موجودہ ایلوکیشن 64 ارب روپے ہے جبکہ 13،14 ارب کی لائبلٹی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے نئی نسل کے ایٹمی ری ایکٹر نے ایک ہزار دنوں کا فعال آپریشن مکمل کرلیا
ایم ایل ون پروجیکٹ کی صورتحال
سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ایم ایل ون ایک اسٹریٹجک پروجیکٹ ہے، جس کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑا جا رہا ہے۔ کراچی سے ملتان تک فیز ون ہے اور ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم کا گرومنگ گینگز کے معاملے کی قومی انکوائری کرانے کا اعلان
کمیٹی کے ارکان کے سوالات
رکن کمیٹی سید حسین طارق نے ایم ایل ون پر اسپیڈ کے بارے میں پوچھا، جس پر سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اسی دوران، آڈٹ حکام نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا انکشاف کیا، جو 3 ارب 39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خطرناک کھلاڑی قطری شہزادی نے پاکستان کی قاتل پہاڑی چوٹی نانگا پربت سر کر لیا
ڈی اے سیز کی صورتحال اور عوامی دلچسپی
چیئرمین کمیٹی نے ڈی اے سیز کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ آؤٹ پٹ نظر آنی چاہیے۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی گلوکار بادشاہ کے کلب کے باہر دھماکہ
کمرشل استعمال کا معاملہ
آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ اسپتال نے زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا، جس سے پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
اجلاس میں دیگر معاملات
قبل ازیں اجلاس میں ثنا اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکرٹری توانائی نے معافی کی بات کی اور چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ معاملہ ختم کر دیا گیا۔