عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد

سپریم کورٹ کا فیصلی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو فون
عدالتی وضاحت
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عید الاضحٰی کے موقع پر لاہور میں صفائی کس طرح کی جا رہی ہے، آپ کس طرح شکایات درج کروا سکتے ہیں؟ تمام تفصیلات جانیے اس ویڈیو میں
پالیسی کی تفصیلات
پنجاب کے پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دلیل دی کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں بلکہ جسمانی ریمانڈ کی تھی۔ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور کی رائے
جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے۔ توقع ہے کہ عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی پھرتی دکھائے گی۔