جج سے بات نہ ہونے پر علیمہ خان کمرہ عدالت میں بانی کے فوکل پرسن پر برہم

اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل ملاقاتوں کا کیس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل ملاقاتوں کے حکم پر عدم عملدرآمد کیس میں جج سے بات نہ ہونے پر علیمہ خان کمرہ عدالت میں بانی کے فوکل پرسن پر برہم ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: قائد اعظم پہلی دفعہ لاہور آئے تو اسی جگہ لینڈ کیا ، پاکستان کی جدید ترین سڑک روٹ 47 جہاں سے 1 میگا واٹ بجلی بھی پیدا کی جائے گی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل ملاقاتوں کے حکم پر عدم عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی قائم مقام چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوئے۔ نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ ہم رول آف لا پر یقین رکھنے والے ہیں، ہمارے کیسز سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو رہے، تمام توہین عدالت کی درخواستیں دائر ہو چکی ہیں، استدعا ہے ہماری درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: نائب وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی ترک صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر زور
قائم مقام چیف جسٹس کا تبصرہ
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ جب فائل میرے پاس آتی ہے تو ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر دیکھ لیتے ہیں۔
علیمہ خان کا ردعمل
علیمہ خان نے دوران سماعت جج صاحبان سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن قائم مقام چیف جسٹس اور جسٹس انعام امین منہاس اٹھ کر چیمبر چلے گئے۔ ججز کے اٹھ جانے کے بعد کمرہ عدالت میں علیمہ خان نے بانی کے فوکل پرسن پر غصہ کا اظہار کیا۔ علیمہ خان نے نیاز اللہ نیازی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کہا تھا میں نے بات کرنی ہے، آپ خود ہی کھڑے ہو گئے اور بات کر لی۔