تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل تھلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کے ٹیسٹ لازمی قرار

تھیلیسیمیا اور جینیٹک امراض کا لازمی ٹیسٹ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: If I Were President, Hamas or Hezbollah Wouldn’t Attack Israel: Trump
تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء منظور کر لیا ہے۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیلم جہلم پراجیکٹ کی بار بار بندش سے سالانہ کتنا نقصان ہورہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشاف
قانونی نوعیت اور ایڈوائزری کونسل
متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی چور معیشت کے لیے سنگین خطرہ، قومی ترقی میں بھی رکاوٹ ڈال رہے ہیں: سی ای او لیسکو رمضان بٹ
ٹیسٹ رپورٹس کا جمع کروانا
ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی ملک میں 97 افراد ڈوبنے کے بعد وارننگ جاری
سزائیں اور حفاظتی تدابیر
متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی، جبکہ جعلی رپورٹس تیار کرنے والے نجی لیبارٹریز کے ملازمین کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
مفاد عامہ کے اقدامات
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔ بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔