تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل تھلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کے ٹیسٹ لازمی قرار

تھیلیسیمیا اور جینیٹک امراض کا لازمی ٹیسٹ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں آگئے، موٹر وے بند
تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء منظور کر لیا ہے۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 213 عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب
قانونی نوعیت اور ایڈوائزری کونسل
متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنے کی کوشش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کی ٹرولنگ کرنے والوں کیخلاف حکومت نے انکوائری کا حکم دیا ہے:اعظم نذیر تارڑ
ٹیسٹ رپورٹس کا جمع کروانا
ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا، تحقیقات ہونی چاہئیں ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کیلئے چنا گیا، شوکت یوسفزئی
سزائیں اور حفاظتی تدابیر
متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی، جبکہ جعلی رپورٹس تیار کرنے والے نجی لیبارٹریز کے ملازمین کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
مفاد عامہ کے اقدامات
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔ بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔