ای سی صاحبان کے لیے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

جماعت اسلامی کا فیصلہ چیلنج
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی الیکشن: کئی امریکن پاکستانی سیاست دان بھی انتخابی میدان میں موجود
سپریم کورٹ میں اپیل
ڈان نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا خطرناک ترین قیدی 46 سال بعد ’شیشے کے پنجرے‘ سے باہر آ گیا ، 17 ہزار دن قید تنہائی میں گزارنے کا ریکارڈ بنا دیا۔
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لئے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، جن کی خریداری کے لئے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن کی لندن سے واپسی کب ہو گی ، ذرائع نے اہم اطلاع دیدی
عوامی مفاد کا مسئلہ
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلئے استعمال کرنا چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ
عدم فائدہ اور اختیارات کا غلط استعمال
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کے لئے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں ہے، یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی پیشکش پر حماس کا ردعمل ناقابل قبول ہے: امریکہ
محمد فاروق کی درخواست
درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ 3 ستمبر کے گاڑیوں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخوپورہ، تقریب میں فائرنگ سے خواجہ سرہ زخمی
حکومت کا فیصلہ
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے دوران حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
محکمہ خزانہ کی خط و کتابت
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لئے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔ وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکہ روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ کا حکم
بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سند اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا، مگر بعد میں عدالت نے حکومت کو افسران کے لئے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی۔ اس کے نتیجے میں محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لئے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔