بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے پر پابندی عائد

اسلام آباد میں اہم اعلان
وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت حاصل کرنے پر پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک چیز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ نے اس حوالے سے ایک آفس میمورنڈم جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیرت انگیز دنیا سے باہر نکلے تو بڑی دیر تک سارے منظر ذہن میں نقش رہے، ایسا لگتا تھا جیسے وقت ٹھہر گیا تھا اور ہم خوابوں کی دنیا میں گھوم رہے تھے.
میرٹ کی بنیاد پر انتخاب
ڈان نیوز کے مطابق، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ میمورنڈم میں ذکر کیا گیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو 60 سال کی عمر کے بعد دوبارہ ملازمت پر رکھا جاتا ہے، تو وہ اپنی سابقہ ملازمت کی پنشن یا موجودہ ملازمت کی تنخواہ میں سے کسی ایک کے حقدار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل میں سپہ سالار کی اینٹری، آرمی چیف کو اپنے بیچ دیکھ کر شائقین کا جوش بڑھ گیا، پاک افواج زندہ باد کے نعرے
پنشن کمیشن کی سفارشات
وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں یہ احکامات جاری کیے ہیں۔ ان احکامات کے تحت، اگر کسی ریٹائرڈ ملازم کو ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا اپوائنٹمنٹ دی جاتی ہے تو انہیں صرف تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز دی جائے گی۔
اختیار کا حق
وزارت خزانہ کے مطابق، پنشنرز کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ پنشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کر سکتے ہیں۔