نہروں کا معاملہ: سندھ بھر کی عدالتوں میں ہڑتال
سندھ بار کونسل کی ہڑتال
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ بار کونسل کی جانب سے متنازع نہروں کے خلاف صوبے بھر کی عدالتوں میں ہڑتال جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 19 اپریل سے شدید گرمی کی پیشگوئی، پارہ 40 سے اوپر جانے کا امکان
وکلا کی کارروائیاں
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وکلا نے سندھ ہائیکورٹ کی مرکزی عمارت کے دروازے بند کر دیے اور سائلین سمیت سرکاری عملے کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اسی طرح، سٹی کورٹ کے مرکزی دروازے بھی بند کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی خاتون سے بدتمیزی کا واقعہ، چند گھنٹوں میں ملزم گرفتار
ببرلو بائی پاس سکھر میں دھرنا
دوسری جانب، ببرلو بائی پاس سکھر میں وکلا کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی صحافی ارناب گوسوامی کو بڑا جھٹکا، جھوٹی خبریں چلانا بہت مہنگا پڑ گیا
سیاسی جماعتوں کا احتجاج
واضح رہے کہ پنجاب میں نہروں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دیگر جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نہریں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا۔ وفاق اور پنجاب حکومت کا موقف ہے کہ نہروں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے، ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا انتباہ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع نہروں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیٰحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔








