سیاسی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنا وقت کی اہم ضرورت، بھارت کی طرف سے جارحیت ہوئی تو زوردار جواب دیا جائے گا، مشاہد حسین سید نے خبردار کردیا

جنگ کے امکانات پر مشاہد حسین سید کا بیان
اسلام آباد (آئی این پی) سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال ہم جنگ کی طرف جارہے ہیں۔ بھارت کی طرف سے جارحیت ہوئی تو زوردار جواب دیا جائے گا، پاکستان کو دیوار سے لگانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ بشریٰ بی بی پیش ہوئیں نہ ملزمان نے جوابات جمع کرائے، سماعت ملتوی
سیاسی اتحاد کی اہمیت
ایک سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیاسی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا ٹیسٹ: اصل امیدواروں کی جگہ دوڑنے والے 4 افراد گرفتار
قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ
ایک انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ میچور اور مثبت ہے، یہ اعلامیہ قومی جذبات اور مفادات کی ترجمانی کرتا ہے۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ہماری ریڈ لائنز ہیں۔ ہندوتوا سوچ خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے، میرا نہیں خیال کہ ہم جنگ کی طرف جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دیونیکا تریپاٹھی اور وویک دہیا کی طلاق کی افواہیں، اداکار نے صورتحال واضح کردی
پاک بھارت تعلقات
پاک بھارت کے جنگ امکانات کے بارے میں ایک سوال پر مشاہد حسین سید نے کہا وہ براہ راست حملہ ہوتے نہیں دیکھ رہے۔ اگر بھارت نے ایسی کوئی کوشش کی تو ہندوستان کی جارحیت کا زوردار جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان؛سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 6خوارج ہلاک، 6زخمی
سندھ طاس معاہدہ اور شملہ معاہدہ
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو دیوار کے ساتھ لگانا چاہتا ہے، بھارت کی پاکستان کو دیوار سے لگانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے، جس کے جواب میں ہم نے شملہ معاہدہ معطل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کے کیسز کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا
آر ایس ایس کا قانونی چیلنج
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھائے، را کے فالس فلیگ آپریشن کو دنیا بھر میں آشکار کرنے کی ضرورت ہے۔ آر ایس ایس کے سو سال ہو چکے ہیں، جن کی پارٹی حکومت میں ہے، اسے قانونی طور پر چیلنج کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں بھارت تنہا ہو چکا ہے۔
بھارت کے داخلی مسائل
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ان کے اپنے حالات انتہائی خراب ہیں، بھارت کے ہر الیکشن میں پاکستان سب سے بڑا ایشو ہے، جبکہ پاکستانی الیکشنز میں ایسا کبھی نہیں ہوتا ہے۔