سیاسی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنا وقت کی اہم ضرورت، بھارت کی طرف سے جارحیت ہوئی تو زوردار جواب دیا جائے گا، مشاہد حسین سید نے خبردار کردیا

جنگ کے امکانات پر مشاہد حسین سید کا بیان
اسلام آباد (آئی این پی) سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال ہم جنگ کی طرف جارہے ہیں۔ بھارت کی طرف سے جارحیت ہوئی تو زوردار جواب دیا جائے گا، پاکستان کو دیوار سے لگانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس؛ سپریم کورٹ نے انویسٹمنٹ کے پیسے درخواستگزار کو واپس کرنے کا حکم دیتے درخواست نمٹا دی
سیاسی اتحاد کی اہمیت
ایک سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیاسی اتحاد کے لیے عمران خان کو رہا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رنگ روڈ پر ABS Developers نے ایک اور ٹاور کی تعمیر شروع کر دی، بحریہ رنگ روڈ انٹرچینج سے صرف 10 سیکنڈ کی دوری پر
قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ
ایک انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ میچور اور مثبت ہے، یہ اعلامیہ قومی جذبات اور مفادات کی ترجمانی کرتا ہے۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ہماری ریڈ لائنز ہیں۔ ہندوتوا سوچ خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے، میرا نہیں خیال کہ ہم جنگ کی طرف جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس کھلاڑی کو ڈراپ کریں، بھارتی شائقین پہلے ٹیسٹ میچ میں خراب کارکردگی پر پھٹ پڑے
پاک بھارت تعلقات
پاک بھارت کے جنگ امکانات کے بارے میں ایک سوال پر مشاہد حسین سید نے کہا وہ براہ راست حملہ ہوتے نہیں دیکھ رہے۔ اگر بھارت نے ایسی کوئی کوشش کی تو ہندوستان کی جارحیت کا زوردار جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے بڑے دبئی مال میں ولی عہد نے تمام افراد کے کھانے کا بل ادا کر دیا
سندھ طاس معاہدہ اور شملہ معاہدہ
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو دیوار کے ساتھ لگانا چاہتا ہے، بھارت کی پاکستان کو دیوار سے لگانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے، جس کے جواب میں ہم نے شملہ معاہدہ معطل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارت حملے کی تیاری کررہا ہے؟ میجر گورو آریہ کا ذومعنی ٹوئیٹ، سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم
آر ایس ایس کا قانونی چیلنج
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھائے، را کے فالس فلیگ آپریشن کو دنیا بھر میں آشکار کرنے کی ضرورت ہے۔ آر ایس ایس کے سو سال ہو چکے ہیں، جن کی پارٹی حکومت میں ہے، اسے قانونی طور پر چیلنج کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں بھارت تنہا ہو چکا ہے۔
بھارت کے داخلی مسائل
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ان کے اپنے حالات انتہائی خراب ہیں، بھارت کے ہر الیکشن میں پاکستان سب سے بڑا ایشو ہے، جبکہ پاکستانی الیکشنز میں ایسا کبھی نہیں ہوتا ہے۔