پہلگام واقعہ کے بعد پاک بھارت کشیدگی ، لیکن اب آگے کیا ہوگا؟ سینئر صحافی نے سب کچھ واضح کردیا

پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہیں۔ ایک طرف بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے خلاف ملک کے اندر سے آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں، جس پر بھارتی فورسز نے کریک ڈائون بھی شروع کردیا ہے۔ دوسری طرف، تابڑ توڑ بیانات و دعووں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس صورتحال میں سینیئر صحافی سلیم صافی نے بھی اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کا 8 ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ، بھارتی یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا
وقف املاک بل کی منظوری
روزنامہ جنگ میں چھپنے والے اپنے کالم میں سلیم صافی نے لکھا کہ ''بھارت میں ابھی چند روز قبل وقف املاک کے حوالے سے ایک بل منظور کیا گیا، جسے مسلمان اپنی املاک کو ہڑپ کرنے کا حربہ قرار دے رہے ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں: امریکی گلوکارہ ریحانہ کے ہاں تیسرے بچے کی پیدائش متوقع
مسلم نوجوانوں کی جذباتی حالت
اس بل کی اپوزیشن جماعت کانگریس آئی نے بھی مخالفت کی، لیکن مودی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اس وقت مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اسکے تناظر میں اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ ہندوستان کے اندر جذباتی مسلمان نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہوجائیں کیونکہ اس وقت ان کی رہنمائی کے لیے ابوالکلام آزاد اور قائداعظم جیسے عدم تشدد پر یقین رکھنے والے لیڈر موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دس مقامات پر پاکستانی ڈرونز تباہ کردیے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال
جہاں تک مقبوضہ کشمیر کا تعلق ہے، تو مودی نے اسے کشمیریوں کے لئے ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ حریت کانفرنس کی زیادہ تر قیادت جیلوں میں ہے یا ہاؤس اریسٹ میں، جبکہ پاکستان کے ساتھ ان کی ہر طرح کی کمیونیکیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کرکے اسے جبری طور پر صوبہ بنا دیا اور ایک پورا روڈ میپ بھی دیا، جس کے تحت ہندوؤں کو لاکر وہاں بسایا جارہا ہے تاکہ مسلمان اقلیت میں تبدیل ہوجائیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ فوج تعینات ہے، جو تقریباً پاکستان کی پوری فوج کے برابر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ: کراچی کے مختلف علاقوں میں دورانیہ 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا
پاکستان اور بھارت کے مابین شواہد
اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان اور انڈیا ازلی دشمن ہیں اور ہر ایک سے دوسرے کے خلاف جو کچھ ہوسکتا ہے کرے گا۔ لیکن تماشہ یہ ہے کہ ہندوستان ابھی تک پاکستانی مداخلت کا کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کر سکا، جبکہ پاکستان کے پاس دیگر متعدد شواہد کے ساتھ ساتھ کلبھوشن یادیو کی صورت میں ایک بین ثبوت موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیروزگار انجینئر نے محبوبہ کے طعنوں سے تنگ آکر خود کشی کرلی
معلوماتی جنگ اور مودی کی حکمت عملی
انڈین انٹیلی جنس نے پاکستان میں اتنا اثرورسوخ بڑھا لیا ہے کہ عسکریت پسندوں کی سپورٹ کے علاوہ اب انہوں نے پاکستان میں مختلف شخصیات کو بھی ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، نریندرمودی روز بروز پینترے بدل کر جارحیت کے نئے طریقے ایجاد کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے بھارت کو بڑا جھٹکا دے دیا، خواہشوں پر پانی پھیر دیا
پہلگام واقعہ: سوالات اور جوابات
حالیہ پہلگام واقعے کو دیکھ لیجئے، سوال یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے، اس پر وہاں کے لاکھوں بہادر شہری کب تک خاموش رہیں گے؟ جبر حد سے بڑھ جائے تو وہ غیرتمند اقوام کی موت کا خوف ختم کر دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور یوتھ فیسٹیول کے لوگو اور فلوٹ کی رونمائی کا تیسرا دن، طلباء کی جانب سے زبردست خیر مقدم
بین الاقوامی تعاملات
حقیقت جو بھی ہے، لیکن جنونی مودی کو ایک بہانہ ہاتھ آگیا۔ وہ دورہ سعودی عرب مختصر کرکے انڈیا پہنچے اور سیکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد کرکے سارا ملبہ پاکستان پر ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: خیبر پختونخوا میں شہدا اور زخمیوں کے ورثا کے لئے امدادی پیکیج کا اعلان
پاکستان کے جواب کے امکانات
اب سوال یہ ہے کہ انڈیا مزید کچھ کرے گا یا پھر انہی اقدامات پر اکتفا کرے گا؟ غالب رائے یہ ظاہر کی جارہی ہے کہ وہ انہی پر اکتفا کرکے پاکستان کے اندر پراکسی وار کو تیز کرے گا۔
آبی تنازع اور بین الاقوامی فورمز
یہ اچھی بات ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فوری طور پر یہ اعلان کیا کہ سی سی آئی میں اتفاق کے بغیر چھ نہروں پر کام نہیں ہوگا، لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ بھرپور سفارتکاری کرے۔