پہلگام واقعہ کے بعد پاک بھارت کشیدگی ، لیکن اب آگے کیا ہوگا؟ سینئر صحافی نے سب کچھ واضح کردیا

پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہیں۔ ایک طرف بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے خلاف ملک کے اندر سے آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں، جس پر بھارتی فورسز نے کریک ڈائون بھی شروع کردیا ہے۔ دوسری طرف، تابڑ توڑ بیانات و دعووں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس صورتحال میں سینیئر صحافی سلیم صافی نے بھی اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک شخص مسجد کی چھت سے گر کر جاں بحق
وقف املاک بل کی منظوری
روزنامہ جنگ میں چھپنے والے اپنے کالم میں سلیم صافی نے لکھا کہ ''بھارت میں ابھی چند روز قبل وقف املاک کے حوالے سے ایک بل منظور کیا گیا، جسے مسلمان اپنی املاک کو ہڑپ کرنے کا حربہ قرار دے رہے ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں الوداعی فل کورٹ ریفرنس 25 اکتوبر کو ہوگا
مسلم نوجوانوں کی جذباتی حالت
اس بل کی اپوزیشن جماعت کانگریس آئی نے بھی مخالفت کی، لیکن مودی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اس وقت مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اسکے تناظر میں اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ ہندوستان کے اندر جذباتی مسلمان نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہوجائیں کیونکہ اس وقت ان کی رہنمائی کے لیے ابوالکلام آزاد اور قائداعظم جیسے عدم تشدد پر یقین رکھنے والے لیڈر موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی استحکام، ملکی ترقی کیلئے بات چیت کو تیار ہیں: پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال
جہاں تک مقبوضہ کشمیر کا تعلق ہے، تو مودی نے اسے کشمیریوں کے لئے ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ حریت کانفرنس کی زیادہ تر قیادت جیلوں میں ہے یا ہاؤس اریسٹ میں، جبکہ پاکستان کے ساتھ ان کی ہر طرح کی کمیونیکیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کرکے اسے جبری طور پر صوبہ بنا دیا اور ایک پورا روڈ میپ بھی دیا، جس کے تحت ہندوؤں کو لاکر وہاں بسایا جارہا ہے تاکہ مسلمان اقلیت میں تبدیل ہوجائیں۔ مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ فوج تعینات ہے، جو تقریباً پاکستان کی پوری فوج کے برابر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بابو سر ٹاپ سے دوستوں سے بچھڑنے والے بائیکر کی لاش برآمد
پاکستان اور بھارت کے مابین شواہد
اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان اور انڈیا ازلی دشمن ہیں اور ہر ایک سے دوسرے کے خلاف جو کچھ ہوسکتا ہے کرے گا۔ لیکن تماشہ یہ ہے کہ ہندوستان ابھی تک پاکستانی مداخلت کا کوئی واضح ثبوت پیش نہیں کر سکا، جبکہ پاکستان کے پاس دیگر متعدد شواہد کے ساتھ ساتھ کلبھوشن یادیو کی صورت میں ایک بین ثبوت موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اپنے پانی کے تحفظ کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرسکتا ہے، تجزیہ کاروں نے خبردار کردیا
معلوماتی جنگ اور مودی کی حکمت عملی
انڈین انٹیلی جنس نے پاکستان میں اتنا اثرورسوخ بڑھا لیا ہے کہ عسکریت پسندوں کی سپورٹ کے علاوہ اب انہوں نے پاکستان میں مختلف شخصیات کو بھی ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، نریندرمودی روز بروز پینترے بدل کر جارحیت کے نئے طریقے ایجاد کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، پاکستان اور بھارت میں معاملات طے پا گئے
پہلگام واقعہ: سوالات اور جوابات
حالیہ پہلگام واقعے کو دیکھ لیجئے، سوال یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے، اس پر وہاں کے لاکھوں بہادر شہری کب تک خاموش رہیں گے؟ جبر حد سے بڑھ جائے تو وہ غیرتمند اقوام کی موت کا خوف ختم کر دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلباء کیلئے مزید خوشخبریاں لا رہے ہیں،جنوری تک لیپ ٹاپ سکیم بھی لانچ کریں گے:وزیر تعلیم
بین الاقوامی تعاملات
حقیقت جو بھی ہے، لیکن جنونی مودی کو ایک بہانہ ہاتھ آگیا۔ وہ دورہ سعودی عرب مختصر کرکے انڈیا پہنچے اور سیکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد کرکے سارا ملبہ پاکستان پر ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ عمران کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں، انکی ٹیم سے بانی پی ٹی آئی کے کیس پر بات کرونگا: ذلفی بخاری
پاکستان کے جواب کے امکانات
اب سوال یہ ہے کہ انڈیا مزید کچھ کرے گا یا پھر انہی اقدامات پر اکتفا کرے گا؟ غالب رائے یہ ظاہر کی جارہی ہے کہ وہ انہی پر اکتفا کرکے پاکستان کے اندر پراکسی وار کو تیز کرے گا۔
آبی تنازع اور بین الاقوامی فورمز
یہ اچھی بات ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فوری طور پر یہ اعلان کیا کہ سی سی آئی میں اتفاق کے بغیر چھ نہروں پر کام نہیں ہوگا، لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ بھرپور سفارتکاری کرے۔