مسلح افواج پر کنٹریبیوٹری پنشن سکیم کے اطلاق میں مزید تاخیر کا امکان، آئی ایم ایف سے منظوری لینے کا فیصلہ کرلیا گیا

اسلام آباد میں کنٹریبیوٹری پنشن سکیم پر تازہ ترین اطلاعات
اسلام آباد (آئی این پی) مسلح افواج پر کنٹریبیوٹری پنشن سکیم کے اطلاق میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔ نئے بجٹ میں فوجی ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن سکیم سے استثنیٰ دینے کی تجویز ہے، جس کی حتمی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: مودی سرکار پھر بے نقاب، مسلم دشمنی مہم پر ہندو بھی چیخ اٹھے، ویڈیو میں سچ سامنے آ گیا
آئی ایم ایف وفد کا دورہ اور فوجی ملازمین کے لئے تجویز
میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کے دوران فوجی ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن سکیم سے استثنیٰ دینے کی تجویز پر بات چیت متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق آرمڈ فورسز ملازمین کو یکم جولائی 2025 سے سکیم میں شامل کیا جانا تھا، جبکہ نئے سول سرکاری ملازمین پر پنشن اسکیم کا اطلاق گزشتہ سال جولائی سے ہو چکا ہے۔ البتہ، بجٹ 26-2025 میں فوجی ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن سکیم سے استثنیٰ دینے کی تجویز ہے۔
سکیم میں شمولیت کی پیچیدگیاں
ذرائع کے مطابق آرمڈ فورسز کو سکیم میں شامل کرنے کے لئے ابھی طریقہ کار ہی وضع نہیں ہوسکا ہے۔ سٹرکچر اور طریقہ کار طے نہ ہونے کے باعث آئندہ سال بھی عملدرآمد نہیں ہوسکے گا۔ آئی ایم ایف کی آرمڈ فورسز ملازمین کو سکیم میں فوری شامل کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے۔ کنٹری بیوٹری پنشن سکیم کے مطابق ملازمین کی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ اس میں شامل ہونا تھا، جبکہ وفاقی حکومت نے پنشن فنڈ سکیم میں ملازم کی بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد حصہ ڈالنا تھا۔