بھارت کی جانب سے بغیر بتائے اضافی پانی چھوڑنے کے بعد دریائے جہلم کی تازہ صورتحال کیا ہے؟

بھارت کی آبی جارحیت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت نے آبی جارحیت کا آغاز کردیا اور بغیر اطلاع دیے مظفرآباد کے علاقے ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بھارت سے دریائے جہلم میں پانی کے بہاؤ میں آج معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، تاہم مجموعی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1965ء کی جنگ شروع ہوئی تو لاہور اس کا مرکزی میدان کار زار ٹھہرا، اور یوں سڑک کا رابطہ بھی معطل ہو گیا اور کھوکھرا پار والی لائن بھی بند کردی گئی۔
پانی کے بہاؤ کی موجودہ صورتحال
رپورٹ کے مطابق موجودہ پانی کا بہاؤ تاریخی اوسط کے قریب ہے جبکہ آبی ذخیرے میں بھی خاطر خواہ گنجائش موجود ہے۔ ریزروائر اس وقت 13.66 فیصد بھر چکا ہے اور اس میں مزید پانی ذخیرہ کرنے کی کافی گنجائش دستیاب ہے۔ ماہرین نے واضح کیا ہے کہ فی الحال کسی ممکنہ سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں، اور متعلقہ ادارے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ممتا پروگرام کی رقم 30 ہزار روپے سے بڑھا کر 41 ہزار روپے کر دی گئی
عوام کی آگاہی
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور مصدقہ ذرائع سے فراہم کردہ اطلاعات پر ہی بھروسہ کریں۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر کئی اعلانات کیے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکل کر اڑی سے چکوٹھی میں داخل ہونے والے دریائے جہلم میں اچانک شدید طغیانی آگئی تھی اور دریا میں پانی کی سطح اچانک بلند ہوگئی تھی۔