کراچی: متنازعہ نہریں کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے پولیس موبائل جلا دی، متعدد اہلکار زخمی

کراچی میں احتجاج

کراچی( ڈیلی پاکستان آن لائن ) شہر قائد میں نیشنل ہائی وے پرمتنازع کینالز کے خلاف احتجاج میں مظاہرین نے پولیس موبائل کو آگ لگا دی، مظاہرین کے پتھراو سے کئی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ کے چڑیا گھر میں انفیکشن پھیل گیا، 12 بندر ہلاک

ملیر لنک روڈ کی بندش

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وکلاء اور قوم پرست جماعتوں نے ملیر لنک روڈ کو بند کردیا۔ پولیس کی نفری لنک روڈ پر تعینات کردی گئی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے واٹر کینن بھی لنک روڈ منگوالیا گیا جبکہ وکلاء بن قاسم اور سٹیل ٹاو¿ن تھانے سے نکل گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بی این پی مینگل کے سینیٹر کا آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان

دھرنے کی صورتحال

گلشن حدید لنک روڈ پر مظاہرین کی بڑی تعداد دھرنے میں پہنچ گئی، وکلاء اور قوم پرست جماعتوں کے کارکنان میں تصادم کا سلسلہ جاری رہا۔ وکلاء اور مظاہرین کے پولیس پر پتھراو سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے، مشتعل مظاہرین نے پولیس موبائل کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان آغا نے جنوبی افریقا کیخلاف کون سا ریکارڈ بنایا؟

مظاہرین کے مطالبات

مظاہرین نے وفاقی حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کینال منصوبہ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے نیشنل ہائی وے پر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں لگا کر نیشنل ہائی وے کو بند کردیا گیا۔

پولیس کی پسپائی

دوسری جانب احتجاج کے دوران پولیس پسپائی کا شکار نظر آئی، مظاہرین نے پولیس موبائل کو گھیر لیا اور پولیس کی نفری موبائل چھوڑ کر فرارہو گئی۔ مظاہرین نے پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ کردی اور اسے آگ لگا دی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...