چینی نوجوان نے امریکہ میں پی ایچ ڈی چھوڑ کر فوڈ سٹال لگا لیا، روزانہ کتنا کمانے لگا؟

فی یو کا منفرد فیصلہ
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین کے 24 سالہ نوجوان فی یو نے شنگھائی کی مشہور فودان یونیورسٹی سے ماسٹرز کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر فوڈ سٹال لگانے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ماپوسا کی یلغار اور پاکستان کا کلین سویپ سے ایک قدم پیچھے ہانپنا
تعلیم میں مشکلات
این ڈی ٹی وی کے مطابق، فی یو کا تعلق ایک غریب خاندان سے ہے۔ انہوں نے سیچوان یونیورسٹی سے پبلک ہیلتھ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی تھی۔ ماسٹرز پروگرام کے دوران، انہیں اپنے استاد کے رویے کی وجہ سے ڈپریشن، بے خوابی، اور معدے کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا، جس کی بنا پر انہوں نے تعلیم چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
امریکی سکالرشپ کا نقصان
بعد میں، فی یو نے امریکہ میں پی ایچ ڈی کے لئے داخلہ اور سکالرشپ حاصل کی، مگر امریکہ اور چین کے تعلقات میں کشیدگی اور فنڈنگ میں کٹوتی کی وجہ سے ان کی مالی امداد واپس لے لی گئی۔ مالی مسائل کی وجہ سے، فی یو نے بچپن میں اپنی دادی کے ساتھ غبارے بیچنے کا تجربہ یاد کرتے ہوئے ایک فوڈ سٹال لگانے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے کی کوئی بات نہیں ہو رہی، سینیٹر محمد اورنگزیب
فوڈ سٹال کی کامیابی
مارچ میں، انہوں نے سیچوان یونیورسٹی کے گیٹ کے قریب میشڈ پوٹیٹو کا سٹال لگایا۔ یہاں ان کے گاہک روزانہ کی بنیاد پر قطار میں کھڑے ہو کر کھانا خریدتے ہیں اور وہ یومیہ تقریباً 96 سے 137 ڈالر تک کمائی کر لیتے ہیں۔
تنقید کا جواب
فی یو نے تنقید کرنے والوں کے جواب میں کہا کہ وہ اپنی تعلیم ادھوری چھوڑنے پر کوئی افسوس محسوس نہیں کرتے، کیونکہ ان کے نزدیک نتیجے سے زیادہ سفر کی اہمیت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر لوگوں کو ان کے کھانے کا ذائقہ پسند آیا تو وہ دوبارہ ضرور آئیں گے۔