پہلگام واقعہ، بھارت نے پاکستان کے بعد چینی ٹیکنالوجی کو مورد الزام ٹھہرادیا

مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن
نئی دہلی (جاذب صدیقی سے) مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں مبینہ فالس فلیگ آپریشن اور سکیورٹی کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت اور سکیورٹی ادارے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ عوامی غم و غصے کے بعد اب عسکریت پسندوں کی مدد کے لیے چینی ٹیکنالوجی کو مورد الزام ٹھہرادیا گیا ہے، حالانکہ اس سے پہلے پاکستان پر الزام لگانے کی کوشش ناکام ہو چکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عماد کے بعد عامر نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
بھارت کے بے بنیاد دعوے
تفصیل کے مطابق دنیا نے بھارت کے بے بنیاد دعوے اور جعلی فالس فلیگ آپریشن کو بے نقاب ہوتا دیکھا ہے۔ اس پر بھارتی عوام اور سیاستدان بھی سوالات اٹھاتے دکھائی دیئے تھے۔ بھارتی ایجنسیوں نے چینی ٹیکنالوجی پر پہلگام حملے کے پیچھے دہشت گردوں کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں بڑے منصوبوں کا اعلان کردیا
بھارتی حکام کا موقف
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ مزاحمتی محاذ کے کارندوں نے سرحد کے پار اپنے ہینڈلرز کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے چینی سیٹلائٹ فونز، میسجنگ ایپس اور آلات کا استعمال کیا۔
چینی ایپس کی ممنوعیت اور ان کا استعمال
ہندوستانی میڈیا کے مطابق، چینی ایپس، جن پر چین کے ساتھ گلوان جھڑپوں کے بعد 2020 سے ہندوستان میں پابندی عائد ہے، مبینہ طور پر دہشت گردوں کے ذریعہ ہندوستانی نگرانی اور مواصلاتی مداخلت کی کوششوں سے بچنے کے لیے استعمال کی گئی ہیں۔ اس کے بعد ممنوعہ چینی ایپس کی شمولیت نے ہندوستان کی تیاری اور غیر ملکی مواصلاتی ٹیکنالوجی کی نگرانی اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر بحث چھیڑ دی ہے۔
An internal server error occurred.