آخری رسومات کے اخراجات سے بچنے کے لئے بیٹے نے والد کی لاش الماری میں چھپا دی

والد کی لاش کو الماری میں چھپانے کا انوکھا واقعہ

ٹوکیو (ویب ڈیسک) جاپانی شخص نے والد کے انتقال کے بعد ان کی آخری رسومات کے اخراجات سے بچنے کیلئے  لاش الماری میں چھپائی رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: دوستوں کا ذکر: انداز مستانہ یا ذکر دیوانہ

والد کی وفات اور مالی مسائل

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان میں ایک شخص نے  2023 میں انتقال کرنے والے 86 سالہ والد کی لاش کو 2 سال سے زائد عرصے تک الماری میں چھپا کر رکھا تاکہ وہ آخری رسومات کے اخراجات سے بچ سکے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 56 سالہ نوبوہیکو سوزوکی، جو ٹوکیو میں ایک ریسٹورنٹ کا مالک ہے، مبینہ طور پر اپنے والد کی وفات کے بعد لاش چھپانے کے بعد بھی ان کی پنشن وصول کرتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: محبوبہ کے بے روزگاری کے طعنوں سے تنگ نوجوان نے موت کو گلے لگا لیا

پڑوسیوں کی تشویش کی وجہ

جیو نیوز کے مطابق  گزشتہ دنوں یہ عجیب و غریب واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب سوزوکی نے ایک ہفتے تک اپنا ریسٹورنٹ نہیں کھولا، جس پر پڑوسیوں کو تشویش ہوئی اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس جب اس کے گھر پہنچی تو تلاشی کے دوران سوزوکی کے والد کی باقیات ایک الماری سے برآمد ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ریسرچ لیب سے درجنوں بندر بھاگ نکلے

سوزوکی کی گرفتاری اور بیان

سوزوکی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جس کے بعد اس نے پولیس کو بتایا کہ 2023 کے اوائل میں ایک دن گھر واپس آنے پر والد مردہ حالت میں ملے تھے، مالی مشکلات کی وجہ سے ان کی لاش چھپائی، آخری رسومات کا خرچہ اٹھا نہیں سکتا تھا۔

قانونی کارروائی

پولیس حکام کے مطابق، سوزوکی پر لاش چھپانے اور ممکنہ طور پر دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...