سپیس ایکس کا مقابلہ، ایمیزون نے بھی انٹرنیٹ سیٹلائٹس خلا میں بھیج دئیے

ایمیزون کا پہلا انٹرنیٹ سیٹلائٹ لانچ
واشنگٹن (آئی این پی )امریکی کمپنی ایمیزون نے اپنا پہلا انٹرنیٹ سیٹلائٹ لانچ کرتے ہوئے اس خلائی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا ہے جہاں پہلے سے ہی ایلون مسک کی سپیس کمپنی غلبہ رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قطر پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، وفاقی وزیر اطلاعات
سیٹلائٹس کی تفصیلات
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق چھوڑے گئے یونائیٹڈ الائنس کے ایٹلس وی راکٹ پر 27 پروجیکٹ کوائپر سیٹلائٹس موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک بار مدار میں چھوڑے جانے کے بعد سیٹلائٹس بالآخر تقریبا 400 میل (360 کلومیٹر) کی بلندی پر پہنچ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
نئے فیچرز اور بہتری
پروجیکٹ وی کے حکام کا کہنا ہے کہ 2023 میں آزمائشی بنیادوں پر چھوڑے گئے سیاروں میں ایک ایٹلس وی کا تھا، ان کا کہنا تھا کہ نئے ورژن میں کافی بہتر اور نئے فیچر شامل ہیں۔ ان جدید ترین سیاروں کے گرد بھی آئینے سے بنی پٹی لپیٹی گئی ہے اور یہ ڈیزائن سورج کی روشنی کو بکھیرنے کے لیے اپنایا گیا ہے تاکہ خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کی کوشش کی راہ میں کم مسائل کا سامنا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کیخلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تعداد 186 تک پہنچ گئی
ایمیزون کا مستقبل کا منصوبہ
ایمیزون کمپنی کی بنیاد جیف بیزوس نے رکھی جو اب بلیو اوریجن کے نام سے اپنی راکٹ کمپنی بھی چلاتے ہیں۔ ایمیزون کا مقصد ہے کہ دنیا میں تیز رفتار اور سستی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کے لیے تین ہزار دو سو سے زائد سیٹلائٹس کو مدار میں ڈالا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کیلئے کن افسران کو نامزد کیا گیا ؟نام سامنے آ گئے
ایلون مسک کا تسلط
دوسری جانب دنیا کے سب سے امیر شخص ایلون مسک کی کمپنی ایکس ہے جو کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے میدان میں اجارہ داری رکھتی ہے اور 2019 سے اب تک 8 ہزار سے زائد سٹار لنکس لانچ کر چکی ہے۔ کمپنی نے اتوار کی رات اپنے 250ویں سٹارلنک کی لانچنگ بھی کی، سات ہزار سے زائد سٹار لنکس اب بھی مدار کے اندر موجود ہیں جو کہ 300 سے زائد میل (550 کلومیٹر) تک زمین کے اوپر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال
یورپ کی ون ویب کمپنی
اسی طرح یورپ کی کمپنی ون ویب کے سینکڑوں سیارے اس مدار سے بھی اوپر ہیں۔ ایمیزون پہلے ہی یونائیٹڈ لانچ الائنس اور بلیو اوریجن سے پروجیکٹ کیوپر کے ساتھ ساتھ دیگر درجنوں راکٹ بھی خرید چکی ہے۔
سیارے کی لانچنگ کا عمل
پروجیکٹ کے نائب صدر راجیو بیدیال نے سیارے کی لانچنگ سے قبل جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ زمین پر بہت زیادہ آزمائشی مشقیں کرنے کے باوجود کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ جن کو آپ صرف پرواز کے ذریعے ہی سیکھ سکتے ہیں۔ ان کے مطابق اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آگے کیا ہو گا یہ صرف ہمارے سفر کا آغاز ہے۔ خیال رہے رواں ماہ کے آغاز میں ہونے والی سیارے کی روانگی کی پہلی کوشش خراب موسم کی وجہ سے ناکام ہو گئی تھی، جس کے بعد منصوبے کا پھر سے جائزہ لیا گیا اور دوبارہ تیاری کی گئی۔