یمن پر حملے کرنے والے امریکی بحری جہاز سے مہنگا ترین طیارہ سمندر میں گر گیا، کروڑوں ڈالر کا نقصان

ایف اے 18 فائٹر جیٹ گرنے کا واقعہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک امریکی ایف اے 18 فائٹر جیٹ پیر کے روز مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومن سے حادثاتی طور پر ریڈ سی میں گر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 16 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
حادثے کی تفصیلات
عرب نیوز کے مطابق نیوی کا کہنا ہے کہ طیارے کو ہینگر ڈیک میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا تھا کہ اس دوران کنٹرول کھو بیٹھا اور طیارہ ٹو ٹریکٹر سمیت سمندر میں جا گرا۔
یہ بھی پڑھیں: ایوب خان نے اپنی خودنوشت میں تجزیہ کیا کہ انہیں مغربی پاکستان میں زیادہ ووٹ ملے مگر انہیں مادر ملت کے مقابل کھڑا ہونا ہی نہیں چاہیے تھا
عملے کی حالت
حادثے کے وقت ایک عملہ فائٹر جیٹ کے کاک پٹ میں اور دوسرا ٹو ٹریکٹر پر موجود تھا تاہم دونوں اہلکار طیارہ گرنے سے پہلے چھلانگ لگا کر محفوظ رہے۔ نیوی نے بتایا ہے کہ ایک اہلکار کو معمولی چوٹ آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شرمندگی اور پشیمانی: فطری رویہ اور طرزعمل نہیں
بیان کی وضاحت
بیان کے مطابق "ایف اے8 ای طیارہ ہینگر بی میں ٹو کیا جا رہا تھا کہ عملے نے اس پر سے کنٹرول کھو دیا، جس کے باعث طیارہ اور ٹو ٹریکٹر دونوں سمندر میں جا گرے۔" یہ فائٹر جیٹ سٹریک فائٹر سکواڈرن 136 کا حصہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ریسٹورنٹس، ریٹیلرز کی جعلی رسید کی رپورٹ کرنے پر بڑے انعام کا اعلان
ایف اے 18 طیارے کی بحالی
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایسے طیارے معمول کے مطابق ہینگر ڈیک میں مختلف جگہوں پر منتقل کیے جاتے ہیں تاکہ انہیں پرواز یا مرمت کے لیے تیار رکھا جا سکے۔ اس وقت یہ واضح نہیں کہ چھ کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے اس طیارے کو واپس نکالنے کی کوشش کی جائے گی یا نہیں۔
یو ایس ایس ہیری ٹرومن کی سرگرمیاں
یو ایس ایس ہیری ٹرومن گزشتہ کئی ماہ سے مشرق وسطیٰ میں تعینات ہے اور حالیہ دنوں میں حوثی باغیوں کے خلاف امریکی کارروائیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکہ روزانہ کی بنیاد پر حوثیوں کے خلاف جنگی طیاروں، بمباروں، بحری جہازوں اور ڈرونز کے ذریعے حملے کر رہا ہے۔