بھارت نے پہلگام حملے کا جواب دینے کیلئے فوج کو آپریشنل آزادی دیدی

بھارتی وزیر اعظم کی آپریشنل آزادی
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کا جواب دینے کے لیے بھارتی فوج کو ’آپریشنل آزادی‘ دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے 8 نومبر کا پشاور جلسہ منسوخ کر دیا
قومی سلامتی اجلاس
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سینئر بھارتی ذرائع نے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق مودی نے فوج اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ بند کمرے میں ملاقات کی، جس میں انہوں نے افواج کو کہا کہ انہیں پہلگام حملے کے جواب کے طریقہ، اہداف اور وقت کے تعین میں مکمل آزادی حاصل ہے۔ اس ملاقات میں آرمی چیفز اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز پنجاب کی زیر صدارت چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام بارے اہم اجلاس
پاکستان پر بھارتی الزامات
واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو مقدمات کے طوفان کا سامنا، ڈائیلاگ یا نااہلی کا راستہ رہ گیا، انصار عباسی نے اپنے کالم میں بتادیا۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا رد عمل
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
فوجی قوت میں اضافہ
گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے حملے کا خطرہ موجود ہے جس کے لیے فوج کی قوت مزید بڑھا دی گئی ہے۔ ہم نے فورسز کی قوت میں اضافہ کر دیا ہے، اس صورت حال میں کچھ اسٹریٹجک فیصلے کرنے ہوں گے اور وہ فیصلے کر لیے گئے ہیں۔