خاتون محتسب پنجاب گوجرانوالہ پہنچ گئیں، اہم مقامات کا دورہ، 3 افسران کو شوکاز نوٹس جاری

گوجرانوالہ: خاتون محتسب پنجاب کا دورہ
خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم خان نے اہم اداروں کا اچانک دورہ کیا جس میں سی ای او ہیلتھ اتھارٹی، ڈاکٹر معیز منصور، ڈائریکٹر ہیلتھ، ڈاکٹر فرجاد بٹ اور ڈائریکٹر کالجز، ڈاکٹر امان اللہ راٹھور شامل تھے۔ ان دوروں کا مقصد اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کی فعالیت کا معائنہ کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 8 ماہ کی حاملہ خاتون نے چیٹ جی پی ٹی سے تفریح کی غرض سے سوال پوچھا لیکن جواب نے اس کی اور بچے کی زندگی بچا لی
ہسپتال کا دورہ
بعد ازاں، نبیلہ حاکم خان نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ سول ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔ یہاں انہوں نے ہراسمنٹ کی روک تھام کے لئے کوڈ آف کنڈکٹ کی آگاہی کے لئے پینا فلیکسز آویزاں کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اس موقع پر پی ایس او حافظ فاروق انور، لا آفیسر ظہیر عباس، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر ارشاد اللہ گورائیہ، اور ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ منور حسین بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کا ملٹری طیارہ جنگی سازو سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا
سخت برہمی اور شو کاز نوٹس
نبیلہ حاکم خان نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی، ڈائریکٹر ہیلتھ اور ڈائریکٹر کالجز کے دفاتر کا معائنہ کیا، مگر یہاں نہ تو کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں تھا اور نہ ہی ہراسمنٹ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ یہ جان کر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ان تینوں آفیسرز کو شو کاز نوٹس جاری کیا۔ ان کو 7 مئی کو ہیڈ آفس طلب کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرحد پر رہائش پذیر لوگوں کا واحد ذریعہ معاش باڈرز ٹریڈ ہے، صادق سنجرانی
اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی درخواستوں کا جائزہ
خاتون محتسب نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ٹیچنگ ہسپتال کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی سے موصول درخواستوں کی تفصیل بھی طلب کی۔ اس کے بعد انہوں نے شمسی چوک کا دورہ کیا اور مرد و خواتین کو ہراسمنٹ کے خاتمے کے لئے آگاہی فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسے سنبھل گئی، وزیر خزانہ کا بیان
تربیت اور آگاہی کی اہمیت
نبیلہ حاکم خان نے کہا کہ گوجرانوالہ ڈویژن میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کی ٹریننگز کرائی جائیں گی اور ہدایت کی کہ تمام سرکاری دفاتر میں فوکل پرسنز مقرر کیے جائیں۔ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے خاتمے کے لئے اجتماعی تحریک کی اشد ضرورت ہے۔
میڈیا کا کردار
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہراسمنٹ کے خلاف آگاہی پھیلانے میں میڈیا کا کردار اہم مانیں۔ جنسی ہراسانی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور ہر محکمہ کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کو فعال بنایا جائے۔