یہ اپنی ہی دنیا میں رہتا ہے اور کسی کے کنٹرول میں نہیں – روح افزا کے خلاف ویڈیو بنانے پر عدالت کی بابا رام دیو پر اظہار برہمی

دہلی ہائی کورٹ کی سخت تنقید
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) دہلی ہائی کورٹ نے بابا رام دیو کو اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بنایا جب ان پر الزام لگا کہ انہوں نے عدالتی حکم کے باوجود روح افزا کے خلاف ایک اور متنازع ویڈیو جاری کی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ رام دیو "اپنی ہی دنیا میں رہتے ہیں اور کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں"۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج پر پشاور ہائیکورٹ میں ہنگامہ، ججز اٹھ گئے
روح افزا کے خلاف فیصلے
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن کی طرف سے دائر کردہ اس درخواست سے متعلق ہے جس میں کہا گیا تھا کہ رام دیو اور پتنجلی فوڈز لمیٹڈ نے روح افزا کے خلاف قابل اعتراض بیانات دیے، جن میں روح افزا کی کمائی کو مدرسے اور مسجدیں بنانے کے لیے استعمال ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔ بابا رام دیو نے اس مہم میں روح افزا کو براہ راست نشانہ نہ بناتے ہوئے بھی اسے “شربت جہاد” قرار دیا، جس پر عدالت نے پہلے ہی سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے اور قیمتی دھاتوں کے حصول کے لیے کچرے کے ڈھیروں پر جینے والی زندگیاں
عدالت کی تشویش
عدالت نے 22 اپریل کو بھی رام دیو کے بیانات پر سخت ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تبصرے "عدالت کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والے" ہیں۔ اس پر رام دیو نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ تمام ویڈیوز اور اشتہارات ہٹا دیں گے اور آئندہ اس طرح کے بیانات سے گریز کریں گے۔ تاہم ایک نئی ویڈیو سامنے آنے پر عدالت نے شدید تشویش ظاہر کی اور اسے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا۔ جسٹس امیت بانسل نے ریمارکس دیے کہ "مجھے اس کی سیاسی رائے سے کوئی غرض نہیں مجھے اس مقدمے سے سروکار ہے۔ ہم کیسے یہ یقینی بنائیں کہ وہ ان کا نام یا ان کی مصنوعات کا ذکر نہ کرے؟"
یہ بھی پڑھیں: رپورٹر کی جانب سے ‘میڈیم پیسر’ پکارے جانے پر جسپریت بمراہ برا مان گئے
وکیل کی یقین دہانی
بابا رام دیو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ متنازع مواد کو تمام عوامی پلیٹ فارمز سے 24 گھنٹوں کے اندر ہٹا دیں گے، اور جو مواد عدالت کی نظر میں آئے، وہ بھی ہٹا دیا جائے گا۔ اس یقین دہانی کے بعد عدالت نے فوری طور پر توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فضاﺅں سے آﺅ گے تو ہوا میں اڑا دیں گے: کامیڈین افتخار ٹھاکر کا بھارت کو کرار ا جواب
ہمدرد کی طرف سے خدشات
ہم درد کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ مکل روہتگی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ صرف برانڈ کو بدنام کرنے کا نہیں بلکہ نفرت انگیز تقریر کا ہے، جس کا مقصد فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس مواد کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ عدالت کی کاروائی کے ایک گھنٹے بعد رام دیو کے وکیل نے بتایا کہ پتنجلی گروپ تمام متعلقہ ویڈیوز کو ہٹا رہا ہے۔
بابا رام دیو کا متنازع بیان
بابا رام دیو نے اپنی نئی شربت پروڈکٹ کے تعارف کے موقع پر کہا تھا "اگر آپ وہ شربت پیتے ہیں تو مدرسے اور مسجدیں بنتی ہیں، اگر آپ یہ شربت پیتے ہیں تو گروکل اور پتنجلی یونیورسٹی فروغ پاتی ہے۔" ان کے بیان کو وسیع پیمانے پر روح افزا کے خلاف سمجھا گیا، اگرچہ انہوں نے نام نہیں لیا تھا۔