مجھے یاد ہے اس نے پہلی چھٹی پیش کی اور کہا ”اس پر” سین لکھ دیں کہہ کر مجھے شش و پنج میں ڈال دیا، میری حیرانگی ختم ہوئی اور پہلا سبق از بر ہو گیا

مصنف کا تعارف
شہزاد احمد حمید
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کے لیے خوشخبری، ملائیشین ایئرلائن نے ٹکٹ کی تعارفی قیمت مقرر کردی گئی
قسط: 157
یہ بھی پڑھیں: فون کی تلاش میں خاتون گہرے شگاف میں جا گریں، سات گھنٹے تک پھنسی رہیں۔
پہلے دن کا منظر
سر”سین“ لکھیں؛ پہلے دن غلام محمد ڈاک لے کر آیا۔ مجھے کیا پتہ میں نے کیا کرنا تھا۔ مجھے یاد ہے اس نے پہلی چھٹی پیش کی اور کہا؛”سر! اس پر”سین“لکھ دیں“ کہہ کر مجھے شش و پنج میں ڈال دیا۔ سوچا کیا میں نے اس پر اردو زبان والا ”س“ لکھنا ہے۔ وہ شاید بھانپ گیا کہ میں شش و پنج میں ہوں؛ بولا:”سر! انگریزی کا لفظ seen لکھیں۔ میری حیرانگی ختم ہوئی اور سرکاری ڈاک نکالنے کا پہلا سبق بھی از بر ہو گیا。
یہ بھی پڑھیں: چہرے بدلنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، موجودہ فرسودہ طبقاتی استحصالی ظالمانہ نظام کو معتدل عادلانہ منصفانہ اور جمہوری نظام میں تبدیل کرنا پڑے گا
رمضان کا مہینہ
مجھے یاد ہے مئی 1988ء رمضان کا مہینہ تھا اور میں باقاعدگی سے روزے نہیں رکھتا تھا۔ یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ شادی سے پہلے میں روزہ نہیں رکھتا تھا اور شادی کے بعد میں نے کوئی روزہ الحمد اللہ آج تک چھوڑا نہیں ہے۔ میرے دفتر میں ایک صاحب تشریف لائے اور تعارف کراتے بولے؛”میرا نام ادریس بیگ ہے۔ آپ کے دفتر کے بالمقابل میرا دفتر اور گھر ہے ”البیگ ٹریولز“۔ میں یونین کونسل ٹھکریاں کا وائس چئیرمین بھی ہوں۔ آپ کا سنا تو ملنے چلا آیا۔ جوان اور سمارٹ افسر کو اس سیٹ پر دیکھ کر خوشی ہوئی۔ پہلے تو سب بابے ہی تھے۔“ میں مسکرایا، ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں بتایا میں لاہور کا رہنے والا ہوں اور پنجاب پبلک سروس کمیشن سے منتخب ہو کر آیا ہوں۔” جواب سن کے مسکرائے اور بولے؛”آپ تو میرے سسرالی شہر سے ہوئے۔ چلیں خوب گپ شپ رہے گی جب مل بیٹھیں گے دیوانے دو۔“ وہ اٹھے اور جاتے ہوئے اگلے روزہ کی افطاری کی دعوت دے گئے۔“ میں نے کہا میں تو روزہ نہیں رکھتا ہوں۔“ مسکراتے کہا؛”میں بھی آپ جیسا ہی ہوں۔“
یہ بھی پڑھیں: شامی باغیوں کا سرکاری ٹی وی پر فتح کا اعلان، تمام قیدیوں کیلئے عام معافی
پہلا دفتری عملہ
میرا پہلا دفتری عملہ؛ غلام محمد سے تو آپ مل چکے ہیں۔ شفقت منیر پرا جیکٹ اسسٹنٹ تھا۔(بعد میں ڈپٹی ڈائریکٹر مقامی حکومت سیالکوٹ ریٹائر ہوا۔) میری اس سے آج بھی قربت ہے۔ ممتاز عزیز سب انجینئر تھا۔(بعد میں ڈپٹی ڈائریکٹر(ٹیکنیکل) لالہ موسیٰ اکیڈمی ریٹائر ہوا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد زیادہ وقت امریکہ میں بیٹے کے پاس گزارا۔ 2023 کے اوائل میں اس جہاں فانی سے رخصت ہوا۔ اللہ درجات بلند کرے۔ آمین۔ نیک اور شریف انسان تھا۔) ان سے عمر بھر اچھا تعلق رہا۔ محمد رفیق نائب قاصد تھا۔ پرویز چوکیدار اور اقبال مسیح خاکروب۔ اس کے علاوہ پندرہ سیکرٹری یونین کونسلز بھی تھے جن سے ملاقات اگلے دن کے لیے طے تھی۔ پندرہ(15) یونین کونسلز پر مشتمل لالہ موسیٰ مرکز کا شمار پنجاب کے بڑے ترقیاتی مراکز میں ہوتا تھا۔ میرا دائر اختیار چک مرتضیٰ جی ٹی روڈ سے نونانوالی۔۔ ڈنگہ روڈ سے کوٹلہ ارب علی خاں آزاد کشمیر کے باڈر تک پھیلا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: No Rush for Constitutional Amendments, We’ll Consult Lawyers Thoroughly: Punjab Governor
غلطیوں کی معافی نہیں
اگلے روز سیکرٹری یونین کونسلوں سے تعارفی ملاقات تھی۔ تعارف کے بعد میں نے اپنے پہلے سرکاری خطاب میں اپنے والد کی بتائی تھوڑی سی گفتگو کی؛ (جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔