دبئی کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت لازمی مضامین میں شامل
متحدہ عرب امارات میں AI کی تعلیم کی شمولیت
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات میں مصنوعی ذہانت (AI) کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی ہے، کے جی کلاس سے گریڈ 12 تک اے آئی کا نیا نصاب متعارف کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت قومی اسمبلی اجلاس میں کورم پورا کرنے میں ناکام، اجلاس ملتوی
تاریخی فیصلہ
نجی ٹی وی چینل آج نیوز رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے آئندہ تعلیمی سال سے ملک بھر کے تمام سرکاری سکولوں میں مصنوعی ذہانت (AI) کو لازمی مضمون کے طور پر متعارف کرانے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیو ٹیم سے ناروا سلوک پر 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
شیخ محمد بن راشد کا اعلان
یہ فیصلہ یو اے ای کابینہ نے کیا جس کا اعلان نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران، شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی میں تحویل اور کورٹ مارشل کی کارروائی کیخلاف درخواست پر اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ
آنے والے وقت کی تیاری
شیخ محمد بن راشد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں لکھا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اُس وقت کیلئے تیار کریں جو ہمارے وقت سے بالکل مختلف ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی سول نافرمانی تحریک کل سے شروع ہو گی یا نہیں ۔۔؟ علی محمد خان نے بتا دیا
تعلیمی وژن
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ یو اے ای کے جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیمی وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد نئی نسل کو بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
نئے نصاب کی تفصیلات
یہ نیا نصاب وزارت تعلیم کی جانب سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں مصنوعی ذہانت کے بنیادی نظریات جیسے کہ ڈیٹا، الگورڈمز، مشین لرننگ، اور ایپلیکیشنز، مصنوعی ذہانت کا سماجی اثر، اخلاقی پہلو، ڈیٹا پرائیویسی، اور الگورڈمک فیئرنس شامل کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قیام امن کے لیے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف، پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں، سعودی ولی عہد
تعلیم کا عمل
یہ کورس تمام تعلیمی درجات میں مرحلہ وار اور عمر کے لحاظ سے کنڈرگارٹن (KG) سے لے کر گریڈ 12 تک موزوں طریقے سے پڑھایا جائے گا۔
عالمی تعلیمی میدان میں انقلاب
متحدہ عرب امارات کا یہ اقدام عالمی تعلیمی میدان میں ایک انقلابی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو نئی نسل کو AI پر مبنی مستقبل کے لیے مکمل طور پر تیار کرنے کی جانب ایک واضح قدم ہے。








