جنگ کی صورت میں مسلح افواج کو ایندھن فراہمی کے لئے پاکستانی ریفائنریوں نے تیاری کر لی

وفاقی وزیر پٹرولیم کی ملاقات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک سے پاکستان کی بڑی ریفائنریز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں موجودہ علاقائی تناظر، خصوصاً پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر دفاعی ضروریات کے لیے ایندھن کی تیاری اور صنعتی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال کے مستعفی وزیراعظم بھی ملک سے فرار، ویڈیو سامنے آگئی
دفاعی ضروریات کے لیے اقدامات
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نے ملکی ریفائنریز کی جانب سے دفاعی ضروریات کے سلسلے میں کیے گئے پیشگی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قومی سلامتی کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات، حکومت جامع ترقی کے عزم پر کاربند ہے، ڈپٹی وزیر اعظم
ریفائننگ انڈسٹری کی ترقی
علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ حکومت ریفائننگ انڈسٹری کی اپگریڈیشن، طویل مدتی استحکام اور صارفین کے لیے سستی و پائیدار توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں سازگار پالیسی ماحول کی فراہمی کے لیے جاری اقدامات کا اعادہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز اناطولیہ پہنچ گئیں، ڈپلومیسی فورم 2025ء کے تحت بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کریں گی
ریفائنری اداروں کی تیاری
ریفائنری سی ای اوز نے وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاک فوج کی ایندھن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ریفائنری ادارے مکمل طور پر تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عید الاضحیٰ پر کتنی ہزار شکایات موصول ہوئیں : وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
اسٹریٹجک ایندھن کے ذخائر
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹجک ایندھن کے ذخائر اور بلا تعطل پیداواری صلاحیت کے ذریعے کسی بھی صورت حال میں مسلح افواج کی مکمل معاونت ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں 17 روپے 74 پیسے فی کلو کمی کر دی
وفد کی تفصیلات
وفد میں پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، پارکو، اٹک ریفائنری لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ اور سائنرجیکو کے سربراہان شامل تھے، جنہوں نے وزیر کو ریفائننگ سیکٹر میں درپیش چیلنجز اور مواقع پر بھی آگاہ کیا۔
مستقبل کے لائحہ عمل
ملاقات میں توانائی کے شعبے میں خودکفالت، مقامی پیداوار کے فروغ اور درآمدی انحصار میں کمی کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی گفتگو کی گئی، جس پر وزیر پٹرولیم نے مکمل حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔