جنگ کی صورت میں مسلح افواج کو ایندھن فراہمی کے لئے پاکستانی ریفائنریوں نے تیاری کر لی

وفاقی وزیر پٹرولیم کی ملاقات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک سے پاکستان کی بڑی ریفائنریز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں موجودہ علاقائی تناظر، خصوصاً پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر دفاعی ضروریات کے لیے ایندھن کی تیاری اور صنعتی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں آئی فون 16 کی فروخت پر پابندی عائد
دفاعی ضروریات کے لیے اقدامات
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نے ملکی ریفائنریز کی جانب سے دفاعی ضروریات کے سلسلے میں کیے گئے پیشگی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قومی سلامتی کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب کر لیا
ریفائننگ انڈسٹری کی ترقی
علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ حکومت ریفائننگ انڈسٹری کی اپگریڈیشن، طویل مدتی استحکام اور صارفین کے لیے سستی و پائیدار توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں سازگار پالیسی ماحول کی فراہمی کے لیے جاری اقدامات کا اعادہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب، پاکستان کے لیے اگلی قسط کی منظوری کا امکان
ریفائنری اداروں کی تیاری
ریفائنری سی ای اوز نے وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاک فوج کی ایندھن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ریفائنری ادارے مکمل طور پر تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ
اسٹریٹجک ایندھن کے ذخائر
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹجک ایندھن کے ذخائر اور بلا تعطل پیداواری صلاحیت کے ذریعے کسی بھی صورت حال میں مسلح افواج کی مکمل معاونت ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے یوم عاشور کی مناسبت سے دو روز کی عام تعطیل کا اعلان کردیا
وفد کی تفصیلات
وفد میں پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، پارکو، اٹک ریفائنری لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ اور سائنرجیکو کے سربراہان شامل تھے، جنہوں نے وزیر کو ریفائننگ سیکٹر میں درپیش چیلنجز اور مواقع پر بھی آگاہ کیا۔
مستقبل کے لائحہ عمل
ملاقات میں توانائی کے شعبے میں خودکفالت، مقامی پیداوار کے فروغ اور درآمدی انحصار میں کمی کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی گفتگو کی گئی، جس پر وزیر پٹرولیم نے مکمل حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔