غزہ کے 20 لاکھ افراد کی جبری منتقلی کی تیاری؟ اسرائیل نے خطرناک منصوبہ بنا لیا

اسرائیلی فضائی حملے
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی فوج نے ایک ہی دن میں یمن، لبنان، شام اور غزہ پر فضائی حملے کئے، جس کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 54 فلسطینی شہید ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کے لیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں: فیلڈ مارشل کا ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب
نئی زمینی کارروائی کی تیاری
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں ایک نئی زمینی کارروائی کے اشارے بھی دے دیے ہیں، جس کے تحت 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو علاقے سے نکالنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا دریا ئے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد کے ڈوبنے پر گہرے دکھ کا اظہار
ہسپتالوں کی صورتحال
غزہ میڈیا آفس کے مطابق ہسپتالوں کے پاس صرف 48 گھنٹے کی سہولیات باقی ہیں اور ہزاروں مریضوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں 52,567 فلسطینی شہید اور 118,610 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ملبے تلے ہزاروں افراد کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9 مئی، مختلف مقدمات میں ملوث ہزاروں افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کردیئے گئے
یمن میں بمباری
دوسری جانب اسرائیل کے 30 جنگی طیاروں نے یمن کے شہر الحدیدہ پر بمباری کی، جس میں ایک شخص ہلاک اور 35 زخمی ہوئے۔ یہ حملے تل ابیب کے ایئرپورٹ پر حوثیوں کے میزائل حملے کے بعد کئے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ایرانی اسلحے اور دہشت گردی کی معاونت کا ذریعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو ممکنہ قاتلانہ حملے کا خدشہ، زیر زمین پناہ گاہ میں منتقل
غزہ میں فوجی کارروائی کی توسیع
ادھر اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضے اور فوجی کارروائی کو وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے متوقع دورے کی منتظر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکسپریس اور فریٹ ٹرینوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلان
اقوام متحدہ کا بیان
اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے مغربی میڈیا کی جانب سے اسرائیل کے جنگی جرائم کو نظر انداز کرنے پر سخت تنقید کی ہے۔
مغربی کنارے میں حملے
مغربی کنارے میں انتہا پسند یہودی آبادکاروں نے فلسطینی کسانوں کے زیتون کے درجنوں درخت کاٹ دیے، جس سے مقامی کسان افسردہ اور بے بس ہو گئے ہیں۔