اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی 4 ہفتے میں کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی چار ہفتے میں کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنہوں نے سنی اتحاد کو جوائن کیا ان کی واپسی کیسے ہو سکتی ہے اصل سوال یہ ہے،جسٹس امین الدین خان
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی سے متعلق انکی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے چیئرمین کی تعیناتی کے بعد درخواست گزار کی امدادی رقم کی کمیٹی سے منظوری کا عمل دو ہفتے میں مکمل کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی والوں کے لیے بجلی 4.69 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
امدادی رقم کی منظوری
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ درخواست گزار کیلئے امدادی رقم کی منظوری دی جا چکی ہے۔ نئے چیئرمین کی تعیناتی کے بعد ہم امدادی رقم پر کارروائی آگے بڑھا سکیں گے، کیونکہ جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین امدادی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کبھی سن لیں گے فرصت میں۔۔۔
چیئرمین کی تعیناتی کا پراسیس
عدالت نے استفسار کیا کہ چیئرمین کمیشن کی تعیناتی کا پراسیس کس مرحلے میں ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ کا کہنا تھا کہ چھ ہفتے کا وقت دیدیں، تعیناتی ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین کا غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ عارضی شادی کا انکشاف انڈونیشیا کے دیہات میں
بچے کے ساتھ عدالتی تعامل
جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ عمر عبداللہ کے بیٹے کو اپنے پاس بلا کر کرسی پر بٹھا لیا، اور کہا کہ المیہ یہ ہے کہ اس بچے نے اپنے والد کو دیکھا تک نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ خوشبو نے ارباز خان سے علیحدگی کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
انٹیلی جنس ایجنسیوں سے ان کیمرہ بریفنگ
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ عدالت نے آرڈر کیا تھا کہ مسنگ پرسن سے متعلق کوئی بھی انفارمیشن عدالت سے شیئر کریں، مجھے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کمیٹی کے نمائندوں سے ان کیمرہ بریفنگ چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
ریاست کی ذمہ داریاں
جسٹس محسن کیانی نے مزید کہا کہ ریاست کو بتانا ہوگا کہ اس مسئلے کا حل کیسے نکالا جائے۔ اس فیملی کو معاوضہ مل جانا مسئلے کا حل نہیں، جنگ کے باوجود یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرعونوں کے مقبرے ملنا عام بات لیکن اب مصر سے ہزاروں سال پرانے ایسے مقابر دریافت کہ دنیا حیران رہ گئی
پچھلی کمیشن کی کارکردگی
انہوں نے کہا کہ پچھلے جبری گمشدگی کمیشن نے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا۔ کیس اس ہائیکورٹ میں پچھلے آٹھ نو سال سے زیرالتواء ہے۔
کیس کی سماعت کا فیصلہ
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد بازیابی کمیشن کے چیئرمین کی تعیناتی کے حکم کے ساتھ کیس کی سماعت 24 جون تک ملتوی کر دی۔








