پاکستان کی صلاحیت اور کشیدگی کو کم کرنے کی خواہش ہی اب اگلے اقدامات کا تعین کرے گی

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی موجود ہے۔ اس期间، بھارت کو اپنے طیاروں سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے اور لوگ سوال کر رہے ہیں کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔ جب یہی سوال چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا گیا تو اس نے واضح جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مطیع اللہ جان نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے سپریم کورٹ بار سے خطاب کی روداد بیان کردی
چیٹ جی پی ٹی کا تجزیہ
چیٹ جی پی ٹی کا کہنا ہے کہ "موجودہ کشیدگی کے باوجود، ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی ممکنہ طور پر مکمل جنگ سے گریز کریں گے اور ایک کشیدہ لیکن کنٹرول شدہ جنگ بندی کی طرف جائیں گے، جیسا کہ گزشتہ تصادم میں ہوا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: ایک گیند کو ٹوکن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو مشین سے نکلتا ہے، یہ مشین ہر اسٹیشن ماسٹر کے کمرے میں لگی ہوتی ہے ان کا آپس میں رابطہ رہتا ہے۔
ہندوستان کا ردعمل
ہندوستان کا ردعمل متناسب ہے، جس سے وسیع تر تنازعے کو جنم دیئے بغیر جارحیت کو روکنے کی خواہش کا اشارہ ملتا ہے۔ تاہم، پاکستان کی صلاحیت اور کشیدگی کو کم کرنے کی خواہش آگے کے اقدامات کا تعین کرے گی۔ مزید برآں، سفارتی چینلز، چاہے براہ راست ہوں یا تیسرے فریق کی ثالثی کے ذریعے، استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انتظار کا نتیجہ
مختصراً، جب تک کہ مزید اکسایا نہیں جاتا، توقع کی جاتی ہے کہ تناؤ ایک حفاظتی جنگ بندی کی حالت میں آگے بڑھے گا۔ دونوں فوجیں ہائی الرٹ پر ہیں لیکن براہ راست تصادم سے گریز کر رہی ہیں۔